• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حمزہ شہباز کے معاملے میں زیادتی ہوئی‘یہ سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے،شہباز شریف

اسلام آباد‘لاہور(ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ حمزہ شہباز کے معاملے میں زیادتی ہوئی‘یہ سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے‘نیازی اور نیب کا غیر مقدس الائنس ہے ‘ نیب ہمارے خلاف قیامت تک کچھ ثابت نہیں کر سکے گا اور انہیں آدھے دھیلے کی بھی کرپشن نہیں ملے گی جبکہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہنسنا کیسا ؟ ہم تو کھل کر ر وبھی نہ سکے‘مختصرجواب دیا ہے مگر دل سے دیاہے‘ادھر مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی رہنماؤں کے خلاف کارروائیوں پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ احتساب کی بندوق کے نشانے پر صرف ن لیگ ہے،اس بندوق کو علیمہ خان، زلفی بخاری، علیم خان اور دیگر نظر نہیں آتے جبکہ سابق وزیرریلوے سعد رفیق کہتے ہیں کہ نیب غلام کا کرداراداکررہاہے۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس شہباز شریف کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا، جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایوان میں متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا، ایوان کا وقت ضائع ہونے سے بچائیں گے اور اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف دور کے آڈٹ پیراز کو قائد حزب اختلاف چیئر نہیں کرے گا، گزشتہ دور کے لیے سب کمیٹی بنا دیں چاہے اس کی سربراہی تحریک انصاف لے لے۔سعد رفیق اور سلمان رفیق کو گرفتار کرلیاگیا لیکن مالم جبہ کیس میں ابھی تک کسی کو ہاتھ نہیں لگایا گیا،اس سے قبل اسلام آباد کے منسٹر انکلیو سے پارلیمنٹ ہاوس جاتے وقت میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کی 100روزہ کارکردگی پر اسمبلی میں بات کروں گا، نیب قیامت تک کچھ ثابت نہیں کر سکے گا اور انہیں آدھے دھیلے کی بھی کرپشن نہیں ملے گی۔واضح رہے کہ احتساب عدالت لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا اور انہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد لایا گیا ہے۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے صحافی کے سوال پر کہاہے کہ ہنسنا کیسا ؟ ہم تو کھل کر ر وبھی نہ سکے ۔ منگل کواحتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں نے انہیں گھیر لیا اور سوال کیا کہ آپ کا ہنسنا بہت کم ہوگیا ہے اور آپ کھل کر بات بھی نہیں کرتے۔جس پر نواز شریف نے صحافی کو جواب دیا کہ ہنسنا کیسا؟ ہم تو کْھل کر رو بھی نا سکے۔بعدازاں گاڑی میں بیٹھتے ہوئے سابق وزیراعظم پلٹے اور صحافیوں کو مخاطب کرکے کہاکہ میں معافی چاہتا ہوں، مختصر سا جواب دیا ہے، مگر دل سے دیا ہے۔ دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ احتساب کی بندوق کے نشانے پر صرف ن لیگ ہے،اس بندوق کو علیمہ خان، زلفی بخاری، علیم خان اور دیگر نظر نہیں آتے‘حمزہ شہباز ذمہ دارشہری اورسیاستدان ہیں دہشتگرد نہیں ‘کس قانون کے تحت حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا۔

تازہ ترین