قصوربائی پاس پر سڑک کنارے درخت سےلٹکتی جوڑےکی پرسرار ہلاکت کا مقدمہ لڑکی آمنہ کے باپ کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
لڑکی کے باپ محمد اقبال کا کہنا ہے کہ وہ لڑکے کو نہیں جانتے وہ کون ہے اور کہاں سے آیا تھا۔
قصور بائی پاس کے نزدیک درخت سے لٹکی جوڑے کی ہلاکت کا معمہ ابھی تک حل نہیں ہو پایاتاہم مقتول لڑکے حسنین کی شناخت شناختی کارڈ اورفون کے ذریعے ہوئی ۔
لڑکے کے شناختی کارڈ کے پتے پر رہائش پزیر خاتون نےلڑکی کی تصویر دیکھ کر پہچان لیا کہ یہ اسکے گھر کام کرنے والی ملازمہ آمنہ ہے ۔
دوسری جانب آمنہ کے اہل خانہ اس واقعے سے قطعی لا علم تھے اور اسکو ڈھونڈ رہے تھے،یہ خبر انکے لیے کسی قیامت سے کم نہ تھی۔
مقتول لڑکی کےمحلے داروں کا کہنا تھا کہ حسنین گلی میں سبزی فروخت کرتا تھا۔
دوسری جانب پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق لڑکا رکشہ ڈرائیور،شادی شدہ اور بیوی کو طلاق دے چکا تھا ۔
پولیس کا کہنا ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ اور مزید تحقیقات کے بعد اصل حقیقت سامنے آئے گی۔