ملک میں سردیوں کی آمد ہوچکی ہے اور بالائی علاقوں میں برفباری کے سبب سردی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایسے میں گھروں کے اندر یا باہر آتش دان کا ہونا بے حد ضروری لگتا ہے لیکن ہمارے یہاں گھرکی تعمیر کے وقت آتش دان کی تعمیر پرخاص زور نہیںدیا جاتا۔ خاص طور پر کراچی جیسے شہر میں، جہاں سردیاں چند ہفتوں کی ہی مہمان ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے ممکن ہے کہ آپ بھی اپنے گھر کے بیرونی حصے میں آتش دان بنوانے کے حق میں نہ ہوں، مگر ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اس کی تعمیر مستقل بنیادوں کے علاوہ وقتی بھی کی جاسکتی ہے۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آتش دان کے مختلف آئیڈیاز کو سردیاں جانے کے بعد بھی گھرکی سجاوٹ کے طور پر برقرار رکھتے ہیں یا نہیں۔تاہم، ایک بات تو طے ہے کہ سردی میں آتش دان کی تعمیر سے آپ کے گھر کا بیرونی حصہ مزید متاثر کن لگنے لگتا ہے اور سردی کی شاموں میں یہ حصہ استعمال میں بھی رہتا ہے۔
گیس کا آتش دان
اگر آپ کےگھر کے بیرونی حصے میں بیٹھنے کا انتظام باغیچے میں یا پھر پودوں کے نزدیک کیا گیا ہے تو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے گیس اور ایتھانول کا آتش دان بناکر اسے باہر بھی رکھا جاسکتا ہے، پھراس کو جلانے کے لیے لکڑی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔یہ نہ صرف باغیچے کے ماحول کو گرم رکھتا ہے بلکہ آپ اس کے ارد گرد بھی بیٹھ سکتےہیں۔ اسے لگانا بھی آسان ہے اور یہ ماحول دوست بھی ہے۔ گھرکے بیرونی حصے میں ٹھنڈی شام گزارنے کے لیے یہ آتش دان بہترین ہے۔
چھوٹی جگہ کیلئے آتش دان
اگر آپ کے پاس گھر کے بیرونی حصے میں جگہ کی کمی کا مسئلہ ہے یا پھر آپ کی بالکنی چھوٹی سی ہے اور آپ نے چند کرسیاں ڈال کر بیٹھنے کا انتظام کیا ہے تو ایسی جگہ کے لیے ایک چھوٹا ساآتش دان ماحول کو گرم رکھنے اور اسے ماحول دوست بنانے میں اہم کردا ر ادا کرے گا۔ مارکیٹ میں مٹی سے تیار کردہ خوبصورت اور اسٹائلش آتش دان دستیاب ہیں، جنہیں سٹنگ ایریا کے درمیان رکھ کر ماحول آرام دہ بنایا جاسکتا ہے، ساتھ ہی یہ ایک خاص تاثر بھی دیتا ہے ۔
چونےکے پتھر سے بنا آتش دان
چونے کے پتھرسے بنے آتش دان عام طور پر چھت پر یا فرنٹ پورچ میں تیار کروائے جاتے ہیں۔ اس طرح کے آتش دانوں کے لیے فرنٹ پورچ کی مرکزی دیوار پتھروں کے ساتھ تعمیر کروائی جاتی ہے اور سرد موسم میں اس آتش دان کو استعمال کرتے ہوئے یہاں آگ جلائی جاتی ہے۔ جب سردیاں چلی جائیں تو یہ دیوار سادہ بھی بے حد خوبصورت اور اسٹائلش معلوم ہوتی ہے۔
برف سے ڈھکا آتش دان
ایسا آتش دان عام طور پر بالائی علاقوں میں رہنے والے مکینوں کے لیے ڈیزائن کیا جاتا ہے۔ یہ آتش دان برطانوی باشندے بف برٹیلا کا ڈیزائن کردہ ہے، جس کے لیے عام طور پر گھر سے باہر پورچ ایریا میں سیمنٹ اور اینٹوں کے ذریعے آتش دان تعمیر کروایا جاتا ہے۔ یہ آتش دان چوڑائی کے مقابلے میں زیادہ لمبے ہوتے ہیں اور ان سے تھوڑے فاصلے پر بیٹھنے کا انتظام وانصرام کیا جاتا ہے۔ برفباری کے دنوں میں برف اینٹوں پر منجمد ہوجاتی ہے جبکہ اس کے نیچے جلتی آگ ایک خوبصورت ماحول فراہم کرتی ہے۔
اوپن اسٹائل آتش دان
اوپن اسٹائل آتش دان کے لیے عام طور پر سوئمنگ پول ایریا منتخب کیا جاتاہے۔ اس حصے کے لیے سجاوٹی آتش دان کا انتخاب کیا جاتا ہے، تاکہ سرد راتوں میں یہاں آگ جلائی جاسکے۔ سردی کی خنک اور ٹھنڈی شاموں میں جہاں سوئمنگ پول ایریا خاصا سونا اور ویران سا محسوس ہونے لگتا ہے، وہاں یہ اوپن اسٹائل آتش دان اس حصہ کو روشن بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر آپ اس حصے کے لیےآتش دان کے حق میں نہیں تو متبادل کے طور پر ہیٹر کا استعمال کیا جاسکتا ہے، جس کے لیے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ۔
آتش دان اور احتیاطی تدابیر
آتش دان کی تعمیر مستقل بنیادوں پر کی جائے یا پھر وقتی، سرد راتوں کی ٹھنڈک کم کرنے کے لیے اس کا استعمال راحت پہنچانے کے ساتھ احتیاط کا بھی متقاضی ہے۔ خاص طور پر ان گھروں میں جہاں بچے موجو دہوں، کیونکہ یہ کچن کے چولہے کی طرح نہیں ہوتا کہ کاؤنٹر کو اُونچا کرواکر بچوں کی پہنچ سے آگ کو دور کردیا۔آتش دان چونکہ زمین سے نزدیک ہوتے ہیں اس لیے بچوں کی ان تک پہنچ مزید آسان ہوجاتی ہے، چنانچہ ذیل میں درج باتوں کا خاص خیال رکھیں تاکہ کسی حادثے سے بچا جاسکے۔
٭آتش دان کے لیے ایک محفوظ جگہ مخصوص کیجیے، جس کا ایگزاہسٹ اسی کے ساتھ موجود ہو۔
٭بچوں کو آتش دان کے قریب نہ جانے دیں۔ آتش دان کے نزدیک بیٹھنے کا انتظام صرف بڑوں کے لیے کیا جائے اور بچوں کے کھیلنے کی جگہ تھوڑے فاصلے پر مختص کی جائے۔
٭اگر آپ کا آتش دان کوئلوں کی صورت دہک رہا ہے تو نہ صرف جلنے کے دوران بلکہ اسے بجھا دینے کے بعد بھی کافی دیر تک بچوں کو اس سمت نہ آنے دیں۔
٭اگر آپ آتش دان کے لیے گیس کا استعمال کررہے ہیں تو گیس لیک کے شبہے کو معمولی سمجھ کر ذہن سے مت جھٹکیں، اسے اہمیت دیتے ہوئے لازمی چیک کریں۔
٭ آتش دان کو جلانے اور بجھانے میں خاص احتیاط کریں۔اس کے بالکل قریب مت بیٹھیں بلکہ ایک محفوظ فاصلہ رکھنا ضروری ہے۔ اسے آپ سیفٹی ڈسٹینس (حفاظتی فاصلہ) کا نام دے سکتے ہیں۔