• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ آرمی پبلک اسکول ،چار سال گزر گئے،غم آج بھی تازہ ہیں

پشاور( نمائندہ جنگ) آرمی پبلک سکول پر دہشت گردوں کے حملہ کے شہداء کی چوتھی برسی کل منائے جائے گی چار سال گزرنے کے باوجود آج بھی شہداء کی غم تازہ ہے ۔واقعات کے مطابق 16دسمبر 2014ء کو صبح چھ دہشت گردوں نے ورسک روڈ پر چونگی چوک کے قریب واقع آرمی پبلک سکول پر حملہ کیا تھا اس حملہ میں 132سے زا ئد طالب علموں سمیت 150سے زائد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے چار سال گزرنے کے باوجود شہید ہونے والے طالب علموں کے تاحال اپنے پیاروں کو بھول نہیں پائے ہیں اور آج بھی وہ اپنے جگر گوشوں کی یاد میں زندگی گزاررہے ہیں ٗآرمی پبلک سکول حملہ میں شہید ہونے والے میٹرک کے طالب علم ملک تیمور سکنہ ابازئی کی والدہ آج بھی غم سے نڈھال ہے ان کا کہناہے کہ گزشتہ چار سال میں وہ ایک لمحہ کے لئے بھی اپنے جگر گوشے کو نہیں بھول پائی ہے ٗآرمی پبلک سکول پر حملہ میں شہید ہونے والے طلباء کے ناموں سے صوبہ بھر میں سکول منسوب کئے گئے ہیں حملہ کے بعد صوبہ بھر میں دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کئے گئے اس سلسلے میں گزشتہ روز جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ کاروائیو ں کی وجہ سے دہشت گردی کا خاتمہ کردیا گیا ہے ان کا کہناتھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مشترکہ کام کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابیاں حاصل کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ آرمی پبلک سکول کے چار سال گزرنے کے باوجود آج بھی غم تازہ ہے پولیس نے اس موقع پر سیکورٹی انتظامات شروع کردئیے ہیں اور سکولوں اور دیگر اہم مقامات پر اس قسم کے حملہ کے خطرے کے پیش نظر سکول اورتعلیمی اداروں کی سیکورٹی بڑھا دی ہے ۔
تازہ ترین