• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنخواہ سے زائد وصول کی گئی رقم احد چیمہ سے واپس لی جائے، چیف جسٹس

لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان نے ایل ڈی اے سٹی کیس میں نیب کو حکم دیا ہے سابق ڈی جی ایل ڈی احد چیمہ سے استحقاق سے زائد وصول کی گئی تنخواہیں واپس لے ، اگر یہ رقم واپس ادا نہ ہوتو انکی جائیداد ضبط کر لیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے ریمارکس دئیے کہ وائٹ کالر کرائم والے شاطر ہوتے ہیں ثبوت نہیں چھوڑتے، لکھ کر دیتا ہوں یہ لوگ ایک دن چھوٹ جائینگے ۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایل ڈی اے سٹی سے متعلق ازخود کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو جیل سے ہتھکڑی لگا کرعدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے احد چیمہ سے استفسار کیا کہ ساری بربادی کا ذمہ دار کون ہے، پہلے اورنج لائن ٹرین کا بیڑہ غرق کیا اب ایل ڈی اے سٹی کا معاملہ سامنے ہے۔چیف جسٹس نے احد چیمہ سے استفسار کیا کہ بطور ڈی جی ایل ڈی اے آپ کے دور میں یہ سب کچھ ہوا، پیراگون سے کیا تعلق تھا جو ایل ڈی اے سٹی کا معاہدہ کیا آپ حکومت کے منظور نظر تھے۔ احد چیمہ نے بتایا کہ کمپنیوں سے جوائنٹ ونچر کا آئیڈیا ایل ڈی اے کی بہتری کیلئے اپنایا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ایل ڈی اے سٹی کا سارا کیس ہی بدنیتی کا کیس ہے۔ عدالتی استفسار پر احد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ بطور ڈی جی ایل ڈی اے وہ ایک لاکھ روپے وصول کر رہے تھے جس کے بعد بھکی پاور پلانٹ میں بطور سربراہ 14 لاکھ ماہانہ وصول کیے جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپکو ایسے کون سے سرخاب کے پر لگ گئے تھے جو ایک لاکھ سے 14 لاکھ تنخواہ کر دی گئی ،بتائیں کسے سیاسی فائدے دیئے جو آپ کو نوازا گیا ؟چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اگر اتنے ہی کسی کے منظور نظر تھے تو وہ وزیراعلیٰ اپنی جیب سے آپ کو نوازتے قومی خزانے سے نہیں۔
تازہ ترین