اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار)اسپیکر کے چبوترے کے سامنے شہباز شریف اور آصف علی زرداری نے گرم جوشی سے مصافحہ کیا اور خیر سگالانہ جملوں کے تبادلے کے بعد وہ ایک ساتھ ایوان سے نکل گئے،قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ اور شور و غوغا تو نہیں ہوا لیکن حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان تعلقات کار کی سوئی پاکستان مسلم لیگ نون کے اسیر رکن خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز اور مجالس قائمہ کی سربراہی کے معاملے میں اٹک گئی ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کا حسن تدبر بھی رائیگاں چلا گیا ہے جس کے ذریعے انہوں نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو قائد حزب اختلاف نامزد کردیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد سبکدوش وزیراعظم نواز شریف اپنے محبوس بھائی شہباز شریف اور اپنی پارٹی کی قیادت سے اہم امور پر صلاح مشورے کی غرض سے پارلیمنٹ ہائوس آئے جس نے قائد حزب اختلاف کے چیمبر کی رونقوں کو دوچند کردیا۔ سابق صدر آصف زرداری اپنے صاحبزادے بلاول زرداری کا ہاتھ تھامے ایوان میں داخل ہوئے تو حزب اختلاف کے ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا خیرمقدم کیا۔