بھارت میں دارالعلوم دیوبند نے ایک نیا فتویٰ جاری کرتے ہوئے کسی بھی شادی یا دیگر بڑی تقریب میں مردوں اور خواتین کا ایک ساتھ کھاناکھانے کو حرام قرار دے دیا۔
بھارت کے ایک شہری نے محلّے میں قائم دارالعلوم سے کسی بھی تقریب میں مرد و عورت کے ایک ساتھ کھانا کھان سے متعلق سوال پوچھے جس کے جواب میں صاف طور پر کہا گیاکہ اجتماعی طور پر مردوں اور عورتوں کا ایک ساتھ شامل ہوکر کھانا کھانا گناہہے۔ ساتھ ہی دارالعلوم مفتیوں نے مسلمانوں کو اس سے بچنے کی نصیحت بھی کی ۔
شہری کی جانب سے تقریب میں کھڑے ہوکر کھانا کھانے کے متعلق بھی دریافت کیا گیا تو اس کو بھی غیر مہذب قرار دے د یتے ہوئے کہا کہ کھڑے ہوکر کھانا کھانا سراسر ناجائز ہے۔
دارالعلوم کے سینئر مفتی مولانا مفتی اطہر قاسمی نے دارالعلوم سے جاری اس فتوے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مفتیوں نے شریعت کی روشنی میں صحیح بتایا کہ اس طرح ایک ساتھ کھانا ناجائز اور حرام ہے۔
دارالعلوم سے جاری اس طرح کے فتوے اکثر خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں ۔ اس ے پہلے بھی نئی دہلی کے دارالعلوم دیوبند نے فتویٰ جاری کر کے کہا تھاکہ مسلمان خواتین کا دکاندار کے ہاتھوں سے چوڑیاں پہننا شریعت کے خلاف ہے۔عورتوں کو چوڑیاں پہننے کے لئے اپنے ہاتھ غیر مردوں کے ہاتھ میں دینے پڑتے ہیں، اس سے ہر مسلمان عورت کو بچنا چاہیے۔