وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہا ہے کہ پاکستان کو مشرقی اور مغربی سرحد پر امن درکار ہے، بھارت کو کہا ہے مل کر بیٹھیں، تمام مسائل کا واحد حل صرف مذاکرات ہیں۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات طے ہوگئی لیکن اچانک سے بھارت نے ملاقات منسوخ کردی۔مذاکرات کی اہمیت کودیکھتے ہوئے وزیراعطم نےبھارت کو پیشکش کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر معاشی بحالی چاہتے ہیں تو امن واستحکام ہماری ضرورت ہے، دو ایٹمی قوتیں حادثاتی جنگ کی بھی متحمل نہیں ہوسکتیں،یہ ایک پیغام تھاکہ اگراس خطے میں ترقی کرنی ہے تو امن درکار ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم کہتے ہیں مل بیٹھ کر سوچنے کی ضرورت ہے،بھارت کا جواب آتاہے کہ اچھا آئیڈیا ہےاور مشاورت کی جاتی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعطم کو بھارتی وزیراعظم نے مبارکباد کا خط لکھاجبکہ بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم سے مشاورت کرکےبیان داغتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل کے سلسلے میں ابوظبی میں جو ملاقاتیں ہوئی ہیں وہ کافی حوصلہ افزا اور مثبت ہیں،تمام اسٹیک ہولڈرز کو افغان امن عمل کا حصہ بنانے کی کوشش کی گئی،چین اور امریکا کو افغان امن عمل میں ہم نے ایک ساتھ بٹھا دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر کو افغان امن عمل میں ہم نے ایک ساتھ بٹھایاجبکہ افغان امن عمل میں ہمارا کردار صرف سہولت کاری کا ہے۔