اسلام آباد(نمائندہ جنگ، خبر ایجنسیاں) احتجاج، PP، PMLیک زبان،نواز شریف کو سزا اور آصف زرداری کو گرفتار کرنیکی صورت میں دونوں جماعتیں عوام کو سڑکوں پر لائینگی،الگ الگ اجلاسوں میں فیصلہ کرلیاگیا، بلاول کا کہنا ہےکہ محکمہ کے سربراہ وزیر اعظم ،JITرپورٹ کا وزیروںکو کیسےپتا چلا ؟جیف جسٹس جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرہ کرنیوالے وزرا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں، فوجی عدالتوں سے متعلق قانون پاس کرکے پارلیمان نے اپنی ناک کاٹی، اس قانون پر ہر فورم پرمخالفت کرینگےجبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کاکہناہےکہ لوگ سب جانتے ہیں فیصلہ اللہ اور عوام پر چھوڑ دیا،ن لیگ کی حکومت میں ترقی کو آگے بڑھایا گیا، ہمارے دور میں مہنگائی کی کمر توڑی گئی لیکن موجودہ حکومت نے مہنگائی کردی، 10ہزار میں ملنے والا راشن اب 16ہزار میں ملتا ہے، نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سویلین بالا دستی پرکوئی سمجھوتا نہیں کیاجائیگا۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نےاحتساب عدالت سےنوازشریف کوسزاکی صورت میں عوامی رابطہ مہم چلانےاورحکومت کوٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیاہے، گزشتہ روز قائدمسلم لیگ (ن) نوازشریف اور پارٹی صدرشہبازشریف کی زیرصدارت پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہواجس میں احتساب عدالت کےفیصلےاورموجودہ سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا،ذرائع کےمطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ احتساب عدالت کی جانب سے نوازشریف کے خلاف فیصلہ آنے کی صورت میں (ن) لیگ کا 12رکنی پارٹی ایڈوائزری بورڈ معاملات دیکھے گا جس میں قومی اسمبلی اورسینیٹ کے مرکزی رہنما شامل ہوں گے۔ ذرائع کےمطابق 30 دسمبر کولاہورمیں مسلم لیگ (ن) کایوم تاسیس منعقد کیا جائے گا، نوازشریف کوسزا نہ ہوئی تووہ اورسزا کی صورت میں دیگرسینئر رہنما تقریب سےخطاب کریں گے،ذرائع کاکہناہےکہ (ن) لیگ نے پارلیمنٹ میں بھی حکومت کوٹف ٹائم دینےکافیصلہ کیاجس کیلئے اپوزیشن کی دیگرجماعتوں سےبھی رابطے کئےجائیں گے،فیصلہ کیاگیاکہ سویلین بالا دستی پرکوئی سمجھوتا نہیں کیاجائیگا،پارلیمنٹ کے اندراورباہر سخت مؤقف اختیارکرنےکےعلاوہ عوامی رابطہ مہم 30دسمبرکےورکرزکنونشن سےشروع کی جائے گی،نوازشریف نے23 مارچ تک مسلم لیگ (ن) کی تنظیم سازی مکمل کرنے اوررہنماؤں کو عوام سے قریبی روابط رکھنے اور کارکنوں کونچلی سطح پرمتحرک کرنےکی ہدایت کی،نوازشریف نےسوشل میڈیا کوبھی متحرک کرنےکی ہدایت کی اورمریم اورنگزیب کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جو میڈیاسےرابطہ رکھنےکےعلاوہ حکومت کےسوشل میڈیا پرپروپیگنڈے کاجواب دے گی۔ پارلیمنٹ ہاؤس سے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں نےسیاست کوکرپشن نہیں خدمت کاذریعہ بنایا، میں اور میرا خاندان ماضی میں بھی احتساب کا سامنا کرچکا ہے اوراس میں سرخرو ہوا،ہمارے خلاف مقدمات کی وجوہات عوام جانتے ہیں،تمام مقدمات مفروضوں اوراندازوں پر مبنی ہیں،اپنا فیصلہ اللہ اور عوام کی عدالت پرچھوڑدیاہے،ن لیگ کی جب حکومت آئی ترقی کو آگےبڑھایا گیا،ملک سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی،موٹروےبنائے،ملک میں سی پیک لائے ،ہمارےدورمیں ہونیوالی ترقی کوغیرملکی بھی مانتے ہیں،ن لیگ کی حکومت نےملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا جبکہ موجودہ حکومت نےمہنگائی میں ہوشربااضافہ کر دیاجس سےغریب آدمی کی کمرٹوٹ گئی ہے،جس آدمی کاہمارے زمانے میں ایک ماہ کاراشن 5ہزارمیں آتاتھااب ساڑھے7ہزار یااس سےبھی زائدمیں آرہاہےاورجس کاراشن 10 ہزار میں آتا تھااب 16 ہزار میں آ رہاہے۔