اسلام آباد(اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے کولڈ اسٹارٹ نظریہ متعارف کرایا جو کہ حماقت تھی‘اس کے علاوہ نام نہاد سرجیکل اسٹرائیکس کی بھی بات کی‘ ان کی سیاسی ضروریات اور مصلحتوں کو ہم سمجھتے ہیں لیکن ایٹمی قوتیں حادثاتی تصادم کی متحمل بھی نہیں ہو سکتیں کیونکہ ایسا تصادم خودکشی ہو گی‘ مذاکرات ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان تصفیہ طلب مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں‘پاکستان میں مذہبی آزادی پر کوئی پابندی نہیں لیکن پاکستان پر کیچڑ اچھالنے اور دباؤ ڈالنے کے لئے کبھی بلیک لسٹ اور گرے لسٹ میں شامل کرنے جیسے ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں‘ طالبان کو تسلیم نہ کرنے والا امریکا آج ان کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے‘ ابوظہبی مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے‘ہم پر نکتہ چینی اور چڑھائی کرنے والے آج ہماری تعریف کر رہے ہیں‘بھارت کو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی طرف سے ادا کی جانے والی قیمت کا احساس ہونا چاہیے‘ کشمیر کا مسئلہ سیاست سے بالاتر ہے اور ہمیں کشمیر اور پاکستان کا جھنڈا ہاتھ میں تھام کر اظہار یکجہتی کرنا چاہیے‘سعودی پیکج کے لئے کوئی شرط عائد نہیں کی گئی۔