وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 4ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں افغانستان کے دارالحکومت کابل روانہ ہوگئے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 4ممالک افغانستان، ایران، چین اور روس جائیں گے، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزارت خارجہ کے دیگر حکام ان کے ہمراہ ہیں۔
وزیر خارجہ ان ملکوں کی قیادت کےساتھ خطے کے امن و استحکام پر بات کریں گے۔
روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اپنے 4ممالک کے دورے کے متعلق بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ اس دورے کے دوران ان ممالککی قیادت سے سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ پر بات ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ دوست ملکوں کی قیادت سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات پر بات ہوگی، اکیسویں صدی کو ایشیاء کی صدی بنانا ہے تو امن و استحکام بنیادی شرط ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی سوچ مثبت و تعمیری ہے، خطے کو ترقی کی دوڑمیں آگے لے جانا چاہتے ہیں، علاقائی ممالک سے بہترین تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، دورے میں ان ممالک کے اعلیٰ قیادتوں سے ملاقاتیں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی، دو طرفہ تعلقات کو زیادہ بہتر بنانے، دائرہ کار کو وسعت دینے اور علاقائی تعاون کے مختلف شعبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔