کراچی ( جنگ نیوز ) باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچز پروٹیز کیلئے کافی سنسنی خیر رہے ہیں۔ 2006 میں ڈربن میں بھارتی ٹیم مدمقابل تھی۔ ہوم ٹیم نے 328 اور آٹھ وکٹ پر 258رنز بنا کر اننگز ڈیکلیئر کی، مہمان سائیڈ فاسٹ بولرز کا سامنا نہ کرسکی اور 240 اور 170رنز پر ہمت ہار کر میچ میں 174رنز سے شکست کا شکار ہوئی۔ 2008 میں میلبورن کرکٹ گرائونڈ میں جنوبی افریقا نے ڈیل اسٹین کے میچ میں 10 شکار اور 76 رنز کی عمدہ اننگز کی بدولت آسٹریلیا کو نو وکٹ سے زیر کیا۔ اس میچ میں رکی پونٹنگ اور پروٹیز کیلئے جے پی ڈومینی نے سنچریز بنائیں تھیں۔ پونٹنگ دوسری اننگز میں 99 رنز پر آئوٹ ہوئے۔ 2013میں ڈربن میں اس نے بھارت کو 10 وکٹ کی عبرتناک شکست دی۔ یہ جیک کیلس کا آخری ٹیسٹ تھا جس میں انہوں نے کیریئر کی 45 سنچری اسکور کی۔ ڈیل اسٹین نے میچ میں نو شکار کیے۔ گذشتہ برس جنوبی افریقا نے تاریخ کے پہلے چار روزہ ٹیسٹ میچ میں زمبابوے کی میزبانی اور اسے صرف دو دن میں ایک اننگز کے واضح فرق سے ہرادیا۔ میچ ڈے اینڈ نائٹ اور گلابی گیند سے کھیلا گیا تھا۔ البتہ ڈربن میں ہی انگلینڈ نے 2004 میں جنوبی افریقا کو ٹف ٹائم دیا۔ انگلینڈ پہلی اننگز میں 139پر ڈھیر ہوئی، لیکن دوسری اننگز میں مارکوس ٹریسکوتھک، اینڈریو اسٹراس اور گریم تھارپ کی سنچریز کی مدد سے 570رنز سات وکٹ پر اننگز ڈیکلیئر کی۔ جنوبی افریقا نے332رنز بنائے۔ جیک کیلس نے 162 کی اننگز کھیلی۔ دوسری اننگز میں بیٹنگ لائن بکھر گئی تاہم ڈیویلیئرز نے مشکل حالت میں نصف سنچری اسکور کی، ان کا ساتھ این تینی نے دے کر میچ ڈرا کرالیا۔