لاہور (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے یوم قائد اعظم کی قومی تعطیل کے موقع پر بھی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں عدالت لگا کر مفاد عامہ کے کیسوں کی سماعت کی اور حکم دیا کہ وزراء عدالت میں پیش ہو کر پرائیویٹ یونیورسٹیز کی منظوری سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قائد اعظم نے کہا تھا کام کام اور بس کام، قائد نے اپنی زندگی پر کھیل کر یہ ملک بنایا، ہم ان کی یاد چھٹی کرکے مناتے ہیں اور گھر بیٹھ کر چوپٹ کھیلتے ہیں، دیگر سیاسی لیڈر میرے قائد کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتے، ہم آج کام کر کے قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے پرائیویٹ یونیورسٹیز کی قانونی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا ہے کہ پرائیویٹ یونیورسٹیز کی قانونی حیثیت سے متعلق کمیٹیز تشکیل دے دی گئی ہیں جن کا اجلاس 28 دسمبر کو ہو گا جس میں پرائیویٹ یونیورسٹیز کے معاملات زیرغور آئیں گے تاہم، یہ کمیٹیاں سالہا سال کام کرتی رہیں گی جبکہ ہمیں حتمی رپورٹ درکار ہے۔ عدالت نے کیس کی ملتوی کرتے ہوئے متعلقہ وزراء کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔