وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے کوئٹہ سے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کے اغواء ہونے کے واقعے کا نوٹس لیے جانے کے باوجود دو ہفتوں بعد بھی مغوی ڈاکٹر کا پتہ نہیں لگایا جا سکا، ان کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
کوئٹہ سے اغوا ہونے والے نیوروسرجن کےاغواء کے معاملے پر وزیر ا علیٰ بلوچستان جام کمال نے نوٹس لے کر ڈاکٹر کی فوری بازیابی کی ہدا یت کی تھی لیکن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کےاغواء کو دو ہفتے گزر جانے کے باوجود بھی انہیں تاحال بازیاب نہ کرایا جا سکا ہے۔
واقعے پر قا ئم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے دو اجلاس بھی منعقد ہوئے ہیں لیکن وہ بھی تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ہیں۔
ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ کے مطابق ڈاکٹر کے اغوا کے بعد اغوا کے مقام کے سی سی ٹی وی فو ٹیج بھی حاصل کیے گئے ہیں لیکن ان سے بھی ملزمان کی شناخت میں کوئی مدد نہیں ملی ہے
ان کا مزید کہناہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم اس حوالے سے اپنا کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ جلد کامیابی ملے گی۔
ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی عدم با ز یابی کے باعث ان کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
دو سر ی جانب نیورو سر جن کی عدم بازیابی پر کوئٹہ کے ڈاکٹروں کا اسپتالوں میں او پی ڈیز کا بائیکاٹ جا ری ہے۔
ڈاکٹروں کے بائیکاٹ کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی نے مغوی نیورو سرجن کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیورو سرجن ابراہیم خلیل کی بازیابی تک احتجاج اوراو پی ڈیز کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔