• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس آف پاکستان ہمارے ساتھ انصاف کریں، راجہ عثمان

کوونٹری ( نمائندہ جنگ ) مشہور زمانہ قتل کیس ملک فہد قتل میں گرفتار راجہ ارشد کے بیٹے راجہ عثمان اور ان کے وکیل اعجاز احمد اور قریبی عزیز دوست راجہ دلشاد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے انصاف کی اپیل کی ہے ۔انھوں نے کہا کہ راجہ ارشد کی گرفتاری سے لاتعداد خدشات اور تحفظات نے جنم لیا، ہمیں آن کی گرفتاری پر اعتراض ہے اور احتجاج کرتے ہیں، ہم بے قصور ہیں اور انصاف کے طلب گار ہیں، انھوں نے حکومت پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت بیرسٹر فہد کی فیملی کو اصل قاتلوں تک پہنچانے میں مکمل تعاون و مدد کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ دونوں خاندانوں کی تباہی کے زمہ داروں کو انصاف کے کٹھرے میں کھڑا کرنا ہو گا جنھوں نے ان کے معصوم بچوں کے سروں پر ظلم ناانصافی کے پہاڑ گرائے انھیں قرار واقعی سزا ملنی چاہئے۔ اعجاز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق حکومت پاکستان سے راجہ ارشد کے لیے انصاف چاہتے ہیں ایک شخص جو شرافت سے اپنی زندگی گزار رہا ہو اپنے بچوں کے مستقبل کی خاطر محنت مزدوری کر رہا ہو اسے دہشت گردی کے قانون کے تحت جیل میں دھکیل دینا کسی صورت قبول نہیں، اعجاز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ راجہ ارشد اور اس کا خاندان معزز شہری ہیں انھیں چند مافیا کے کہنے پر قتل کے مقدمے میں ملوث کر دیا گیا ہے تاکہ ان کی محنت مزدوری سے کمائی گئی جائیداد ہتھیالی جائے، انھوں نے کہا کہ بین الااقوامی قوانین کے تحت کسی شخص کو بغیر ثبوت اتنے لمبے عرصہ کے لئے گرفتار نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی سزا دی جا سکتی ہے جنیوا کنونشن میں ایسے قوانین موجود ہیں جس سے زیادتی کے شکار افراد کو انصاف مل سکتا ہے۔ ہم راجہ ارشد کی رہائی کے لیے ہر وہ دروازہ کھٹکھٹائیں گے جس کے ذریعے انصاف کی توقع ہو۔ راجہ عثمان نے کہا کہ میرے والد بے قصور ہیں دراصل انھیں مافیا کے خلاف آواز اٹھانے اور مافیا کو اپنی جائیداد نہ دینے پر اتنی بڑی سزا دی گئی لیکن ہمیں پاکستان کی عدالتوں پر پورا یقین ہے اور موجودہ حکومت پر بھروسہ ہے کہ وہ ہمیں انصاف دلوائیں گے۔ راجہ عثمان اور راجہ دلشاد نے کہا کہ وہ بیرسٹر فہد کے خاندان اور چیف جسٹس آف پاکستان کو یقین دلواتے ہیں کہ وہ اصل قاتلوں تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، انھیں ملاقات کا موقع دیا جائے تاکہ دونوں خاندانوں کو تباہی کی دہلیز پر پہنچانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ہمیں بیرسٹر فہد کے بچوں اور خاندان کے ساتھ ہمدردی ہے، ہم بیرسٹر فہد کے قاتلوں کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور ان کے خاندان اور بچوں کو انصاف دلوانے کے لیے باقاعدہ تحریک چلائیں گے، انھوں نے کہا کہ راجہ ارشد کو فی الفور رہا کیا جائے، یاد رہے کہ بیرسٹر فہد کو اسلام آباد میں قتل کر دیا گیا تھا جس میں راجہ ارشد، نعمان کھوکھر ، راجہ ہاشم کو ملزم قرار دیا گیا، اس فیصلے کے خلاف راجہ ارشد کے صاحبزادے راجہ عثمان نے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔
تازہ ترین