اسلام آباد(آئی این پی ) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت کی جانب سے مہمند ڈیم کے سنگِ بنیاد کی تاریخ تبدیل کرنے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بتائے بغیر بدل دی، آپ میں اتنی بھی مروت نہیں کہ تاریخ طے کرتے وقت ہماری مصروفیات بھی دیکھ لیتے، پانی کیلئے بیان دینے کے سوا آپ نے کیا کیا ہے،پہلے نا اہل تھے اب بہت اہل آگئے، پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے مہمند ڈیم کے سنگِ بنیاد کی تاریخ تبدیل کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں اتنی کرٹسی بھی نہیں کہ تاریخ بدلنے کا چیف جسٹس سے پوچھ لیتے، اب میں شاید میں سنگ بنیاد کی تقریب میں نہ جائوں، وزیراعظم نے اپنا شیڈول دیکھا اور تاریخ بدل دی، یہ نہ دیکھا ہم نے بھی کام دیکھنا ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے وفاقی وزیر سے سوال کیا کہ حکومت نے اب تک کیا کیاہے ؟ سوائے اس اعلان کے کہ 2025 میں پانی ختم ہو جائے گا؟ ہم آپ کو فنڈ اکٹھا کرکے دے رہے ہیں، فیصل واوڈا نے کہا کہ میں حکومت کی طرف سے آپ سے معافی مانگتا ہوں، چیف جسٹس نے ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب وزیراعظم کو کہیں مہمند ڈیم کا افتتاح کرنے وہی جائیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو پتا ہی نہیں کہ کتنے معاملات پڑے ہوئے ہیں،بعد ازاں چیف جسٹس کی سربراہی میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ واپڈا ہم سے کوئی رابطہ نہیں کر رہا، واپڈا سمجھتا ہے کہ اسے آزادی مل گئی اور اب وہ مرضی کے مطابق کام کرے گا، ڈیم تعمیر کی نگرانی سپریم کورٹ کررہی ہے، وزارت آبی وسائل یا واپڈا نہیں، عدالت کی نگرانی میں ڈیم بنے گا۔