وزیر خزانہ اسد عمر نے واضح کیا ہے کہ منی بجٹ میں کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگےگا، منی بجٹ میں کاروبار میں آسانی کے لئے سہولتیں دیں گے، ہرکوئی کہہ رہا ہے منی بجٹ ایک بم گرانے کےلیے لایا جارہا ہے، منی بجٹ میں ٹیکسوں کا بم نہیں گرنے والا۔
کراچی میں ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کاروبار میں آسانی تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے، اس حوالے سے وزیراعظم ہر مہینے اجلاس کریں گے، ہمارے پاس وسائل محدود ہیں، معاشی ترقی کے لئے وقت لگے گا، معیشت کی ترقی کے لئے ہمیں دنیا کا مقابلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون کے بجٹ کا انتظار کررہا تھا لیکن 5 ماہ انتظار نہیں کریں گے، تنقید بھی ضرور ہوگی لیکن برداشت کریں گے، کاروبار میں ترقی کےلیے مستقل بنیادوں پرکام کررہےہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، بلوچستان میں کاروبار کرنے والوں کو قرضہ نہ ملنا درست نہیں، حب شہر میں سرمایہ لگا کر اسے فعال کریں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ ہرکوئی کہہ رہا ہے منی بجٹ ایک بم گرانے کےلیے لایا جارہا ہے، منی بجٹ میں ٹیکسوں کا بم نہیں گرنے والا، منی بجٹ سرمایہ کاری اور کاروبار بڑھانے کے لئےلایاجارہاہے، پی ٹی آئی واحدجماعت ہےجس نےکاروبار میں آسانی کو منشور میں رکھا، 23جنوری کو پیش ہونےوالےفنانس بل میں بہت کچھ نظر آئیگا۔
انہوں نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس ہر ماہ بنانا پڑتا ہے، اب ود ہولڈنگ ٹیکس سال میں صرف دوبار ریٹرن دیناہوگا، کاروبار میں آسانی کے ساتھ ٹیکس ادائیگی میں بھی آسانی ہونی چاہئے، ہم دو سال میں کاروبار آسان کرنے کو مزید بہتر کردیں گے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ منی بجٹ میں کاروبار میں آسانی کےلیے سہولیات دیں گے، کاروبار میں آسانی کےلیے مستقبل بنیادوں پر کام کررہےہیں، جو کام ایک ایجنسی سے ہوسکتا ہے وہ 5 ایجنسیوں سے کرایا جاتا ہے۔