اسلام آباد......پاکستان نے سرفراز مرچنٹ کے الزامات پرقانونی پیش رفت کا فیصلہ کرلیا ہے، وفاقی وزیرداخلہ کہتے ہیں تحقیقاتی کمیٹی سرفراز مرچنٹ سے انٹرویو کے لیے خط لکھ کر انہیں پاکستان آنے کے لیے کہے گی، اگر سرفراز مرچنٹ پاکستان نہیں آتے تو برطانوی حکومت سے اُن تک رسائی مانگی جائے گی۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرفراز مرچنٹ کے الزامات پر قانونی پیش رفت کا فیصلہ کرچکے ہیں ،ایم کیو ایم سمیت کسی سے ناانصافی نہیں ہو گی ۔پاکستان کے مفاد اور وقار کے لیے آیندہ بھی ایسے اقدامات اٹھائیں گے،سرفراز مرچنٹ نے کچھ دستاویزی ثبوتوں کا حوالہ دیا تھا،جب بھی شواہد ہمارے سامنے آئے ہم نے پیش رفت کی ۔
مصطفی کمال کی کراچی میں پریس کانفرنس کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مصطفی کمال کی باتیں نئی نہیں ،ان کی پریس کانفرنس میں لفاظی زیادہ تھی ،انہوں نے اپنے الزامات کے ثبوت میں کوئی دستاویز نہیں دی ۔مصطفی کمال اپنی مرضی سے دبئی گئے، مرضی سے واپس آئے،یہ ضروری نہیں کہ ہر سیاسی ایشو پر حکومت اپنا نکتہ نظر دے۔
سرفرازمرچنٹ اورمصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس پرسینئرلوگوں نےکہا کہ جوڈیشل کمیشن بنناچاہیے،لیکن کیا ہرروز کی جانیوالی پریس کانفرنسوں اور الزامات پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے؟
منی لانڈرنگ سے متعلق نہ دوہرامعیاراپنایانہ ہی ہاتھ پرہاتھ دھرےبیٹھےرہے،بلکہ اس سے متعلق کیس حکومت پاکستان نے ہی رجسٹر کیا،منی لانڈرنگ سے متعلق جب بھی ہمارےسامنےشواہد آئےہم نے کارروائی کی۔پاکستان کے مفاد اور وقار کے لیے آیندہ بھی ایسے اقدامات اٹھائیں گے،اگر کسی کے پاس منی لانڈرنگ کے ثبوت ہیں تو شیئر کریں۔