• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے کےایف کی اراضیوں، گاڑیوں کی منتقلی کا انکشاف

ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے ’کے کےایف‘ سے متعلق اراضیوں اور گاڑیوں کی غیرقانونی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔

ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاونڈیشن (کے کےایف) سے متعلق اہم انکشاف ہوا ہے کہ تحقیقات کے دوران ہی پنجاب میں موجود لگ بھگ 6 کروڑسے زائد کی دو اراضیاں بیچ دی گئی ہیں۔ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے تفصیلات لاہور اور ملتان کے کمشنرز سے طلب کرلی ہیں۔

سندھ کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو کے کے ایف کی گاریوں کے ٹرانسفر پر بھی فوری پابندی کی سفارش کردی گئی ہے، ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ کے کے ایف فنڈز میں بھی خورد برد کی گئی ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کا بتانا ہے کہ خدمت خلق فاونڈیشن کی ملتان اور لاہور میں موجود دو اراضیاں تحقیقات کے دوران ہی بیچ دی گئی ہیں، کمشنر ملتان اور لاہور سے ان اراضیوں کے بیچے جانے کی تفصیلات خط لکھ کر طلب کر لی ہیں، خریداروں کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔

ذرائعکا کہنا ہے کہ کے کے ایف کی اراضیاں قاعدے کے مطابق نہیں بیچی گئیں، قانونی طور پر کے کے ایف کی اراضیاں آرگنائزرز کی اجازت کے بغیر نہیں بیچی جاسکتیں، خدمت خلق فاونڈیشن ملتان اور لاہور میں چار اراضیوں کی مالک تھی، ملتان اور لاہور میں بیچی گئی دو اراضیوں کی قیمت لگ بھگ 6کروڑ سے زائد ہے تاہم اب بھی ملتان اور لاہور میں خدمت خلق فاونڈیشن کی دو اراضیاں موجود ہیں۔

دوسری جانب سندھ کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو بھی ایف آئی اے نے کے کے ایف کی گاڑیوں کے ٹرانسفر پر فوری پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے پابندی لگائے جانے کی سفارش کے کے ایف کی گاڑیوں کی غیر قانونی منتقلیوں پر کی گئی، کے کے ایف کی گاڑیاں عہدیداران نے اپنے رشتےداروں کے نام پر منتقل کیں اور پھر انھیں فروخت کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

کے کے ایف کے فنڈزمیں بھی عہدیداران نے غبن کیا گیا ہے، کے کے ایف کے اکاونٹس سے پیسے عہدیداران نے رشتےداروں کے اکاونٹس میں منتقل کیے اور پھر ان پیسوں کے سیونگ سرٹیفیکیٹس بھی بنوائے گئے۔

تازہ ترین