• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ساہیوال فائرنگ واقعہ نے پولیس ٹریننگ پر سوالات اٹھادیے

ساہیوال فائرنگ واقعے نے پنجاب کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس کی ٹریننگ پر سوالات اٹھا دیے۔

اب تک سامنے آنے والے شواہد کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں نے مرنے والوں کو گولیاں ان کے چھوٹے بچوں کے سامنے ماریں۔

واقعے نے پولیس کی کارروائی پر کئی سوال اٹھا دیے،جیسے اگر گاڑی میں دہشت گرد تھا بھی تو ساتھ بیٹھنے والے بچوں اور عورتوں کی جانوں کا رسک کیوں لیا گیا؟

ساتھ ہی دوسرا سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا کارروائی کرنے والوں کے پاس مطلوب افراد کو ہلاک کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا؟

عینی شاہدین کہتے ہیں کہ واقعے میں فائرنگ کا تبادلہ نہیں ہوا ، تو نہتے افراد کو پکڑنے کا کیا یہی طریقہ ہے؟

ملزمان پر فائرنگ پیچھے سے ہونی چاہیے مرنے والوں کی گاڑی کی ونڈ شیلڈ پر گولیاں لگی ہیں،کیا اس نے پولیس مقابلے کو مشکوک نہیں بنادیا؟

ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھ گیا کہ دنیا بھر میں انتہائی خطرناک سے خطرناک ملزموں کے ساتھ اگر بچے ہوں تو کیا پولیس اسی طرح اندھا دھند فائرنگ کرتی ہے؟

کیا گاڑی کے ٹائر پر فائر کر کے انہیں روکا اور پھر گرفتار نہیں کیا جا سکتا تھا ؟ گاڑی میں سوار 3 بچوں کو اللہ نے بچالیا ، ورنہ پولیس اہل کاروں نے تو کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی ۔

تازہ ترین
تازہ ترین