ملتان کے ٹرانسپورٹرز کا یہ دعوی کرنا ہے کہ ملتان سے پاکستان بھر دوسرے شہروں میں جانے والی مسافر وینز اور بسوں کے کرائے گزشتہ حکومت کی نسبت کم ہیں۔
ٹرانسپورٹرز یہ دعوی کرتے ہیں کہ ملتان سے پاکستان بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں جانے والی مسافر وینز اور بسوں کے کرائے گزشتہ حکومت کی نسبت اس سال قدرے کم ہیں جبکہ مسافروں کا کہنا ہے کہ اُنہیں کرائے میں کمی جیسی تبدیلی کہیں نظر نہیں آئی۔
مسافر وین اور بسوں کے کرایوں میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران 20 روپے سے تقریباً ڈیڑھ سو روپے تک کمی واقع ہوئی ہے، ٹرانسپورٹرز مالکان کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ ٹرانسپوٹرز مسافروں کو دوران سفر اپنی بس سروس سے دی جانے والی سہولیات اور پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں کے مطابق کرایوں کا تعین کرتے ہیں۔
کرایوں میں کمی کی گئی ہے جیسے ہی پٹرول کا ریٹ اوپر نیچے ہوتا ہے کچھ روٹس پر ریٹ کم ہوا ہے اور کچھ پر اور زیادہ کم کیا ہے دوسرے ٹرانسپورٹر بھی اپنے حساب سے کم کرتے ہیں۔
دوسری جانب مسافروں کا شکوہ ہے کہ نئی حکومت نے وعدے تو بہت کئے تھے لیکن صورتحال برعکس ہے، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر فوراً کرائے میں اضافہ اور اگر پٹرول کی قیمت کم ہو جائے تو کرایہ جوں کا توں رہتا ہے، یہی صورتحال گزشتہ حکومتوں میں بھی رہی ہے۔
ٹرانسپوٹرز کے مطابق حکومت کی جانب سے مقرر کردہ سرکاری کرایوں پر ٹرانسپورٹ چلانا ناممکن ہے، کوئی بھی ٹرانسپورٹر نقصان پر مسافر بسیں اور وینز بھلا کیوں چلائے گا، تاہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود کرایوں میں کمی نہ کرنے والے ٹرانسپورٹرز پر اگر چیک رکھا جائے تو مسافروں کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔