لاہور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ چیف جسٹس سانحہ ساہیوال کا از خود نوٹس لیں اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اگر لاٹھی گولی کی سرکار چلنی ہے تو پھر عدالتوں کو تالے لگوا دیں ۔ وزیر اعلیٰ چند روپے دے کر بچوں سے ان کے والدین کے ناحق قتل کا سودا کرنا چاہتے ہیں ۔قوم حکمرانوں سے پوچھ رہی ہے کہ سی ٹی ڈی کو شہریوں کے قتل عام کا لائسنس کس نے دیا ہے ۔عوام ظلم کے اس نظا م کو مزید برداشت نہیں کریں گے ۔عوام کو حکومت اور اس کی بنائی ہوئی جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں ۔ ساہیوال واقعہ کے مقتولین کے گھر جا کر اہلخانہ سے تعزیت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سانحہ ساہیوال کھلی دہشتگردی اور بدمعاشی ہے ۔ افسوسناک واقعہ رات کے اندھیرے میں نہیں ، دن کی روشنی میں ہوا۔ حکومتی وزراءنے 7 بار موقف بدلا۔ سانحہ پر پوری قوم افسردہ ہے ۔ سراج الحق نے کہاکہ کوئی دہشتگرد اہلخانہ اور بچوں کے ساتھ سفر نہیں کرتا یہ سیاسی نہیں ،انسانی مسئلہ ہے ۔ والدین کو بچوں کے سامنے شہید کر دیا گیاہے ۔آج پتہ چلا ہےکہ ادارے کیسے کام کر رہے ہیں ۔ معلومات نہ ہونے کے باوجود حملہ کیوں کیا گیا ؟ اپنے لوگوں کو دہشتگرد بناکر آپریشن کرنا ظلم اور دہشتگر د ی کی بدترین مثال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس واقعہ سے عام شہریوں کے اندر خوف اور دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ جماعت اسلامی مظلوم خاندان کے ساتھ ہے جب تک اس خاندان اور معصوم بچوں کو انصاف نہیں مل جاتا ، انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔ قبل ازیں منصورہ میں اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جو حکومت آتی ہے وہ تمام خرابیوں کاذمہ دار سابقہ حکومت کو قرار دے کر ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھ رہتی ہے۔