• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ ساہیوال، سینیٹ میں اپوزیشن نے JIT مسترد کردی

اسلام آباد(ایجنسیاں) سینیٹ میں اپوزیشن نے ساہیوال واقعہ پر بنائی گئی جے آئی ٹی مسترد کرتے ہوئے سی ٹی ڈی کی تمام کار روائیوں کے آڈٹ کا مطالبہ کر دیا ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے اس واقعہ پر جھوٹ بولا‘شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بار بار مؤقف تبدیل کیا جارہا ہے ‘راجہ ظفرالحق بولے کہ ملک میں جے آئی ٹی کا رواج پڑگیاہے ‘سینیٹر رحمن نے سانحہ کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا جبکہ سینیٹر فیصل جاوید نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزادی جائےگی۔پیرکو سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ساہیوال میں ایک سنگین سانحہ ہوا ہے‘یہ بدقسمتی ہے کہ ایسے وزیراعلیٰ پنجاب ہیں جو کسی کے سمجھائے بغیر ایک بات بھی نہیں کرسکتے‘جے آئی ٹی کا رواج پڑ گیا ہے‘راجہ ظفرالحق نے کہا کہ ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا ملنی چاہیے ، اب ایک اور ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہے ، ایک واقعہ پر دو ایف آئی آرنہیں بن سکتیں‘ہم اس جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں ۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ اس وقت لوگوں میںتشویش پیدا ہو رہی ہے بار بار مؤقف بدلا جاتا ہے ، صوبائی حکومت کچھ اور وفاقی حکومت کچھ اور کہتی ہے‘ ماورائے عدالت قتل کی روایت رکنی چاہیے ،پہلے کبھی اس طرح دن دیہاڑے قتل پر جے آئی ٹی بنتی نہیں دیکھی ‘پرچے پر پرچے اور جے آئی ٹی پر جے آئی ٹی بن رہی ہے ، مشکوک معاملے سے پردہ ہٹایا جائے ‘سی ٹی ڈی نے جو بھی کیا ان کی جوابدہی ہونی چاہیے ۔سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ کیا ہم صرف باتیں کرتے رہیں گے یا کوئی عملی قدم بھی اٹھائیں گے۔ ہم سیاستدان بھی اس طرح کے واقعات کے ذمہ دار ہیں کیونکہ ہم محض تقریریں کرتے ہیں۔ جے آئی ٹی بنانا فیشن بن گیا ہے‘واقعہ کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے‘ اگر کوئی انٹیلی جنس رپورٹ موجود تھی تو سامنے لایا جائے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے ، ظلم ، جبر، قتل ہوا ہے ، حکومت نے جھوٹ بولا ہے ، چوبیس گھنٹوں میں حکومت نے اپنی بات سے سات بار یوٹرن لیا ہے‘ ہمارا معاشرہ جنگل کا معاشرہ بن گیا ہے‘قوم کو بتایا جائے غلط انٹیلی جنس اطلاع کہاں سے ملی‘مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم اس جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں ، ذمہ داران کوگرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ اگر رائو انوار کو سزا دی جاتی تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ یہ واقعہ ہوتا ، رائو انوار کو ایک سال بعد بھی سزا نہیں دی گئی ، یہ بشارت کون ہے اس کو اس کے منصب سے ہٹا دیا جائے اس کے بدن میں دل نہیں ہے ‘جے آئی ٹی کا کلچر ختم ہونا چاہیے۔سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ساہیوال کے واقعے نے پورے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، کیا یہ پہلا واقعہ ہے ؟کیا دن میں تین چار واقعات نہیں ہوتے ؟رائو انوار آزاد گھوم رہا ہے ، بلوچستان کے کونے کونے میں لاشیں گر رہی ہیں ، ہمارے ضمیر مر چکے ہیں۔

تازہ ترین