بریڈفورڈ(نمائندہ جنگ )سانحہ ساہیوال حکومتی دہشت گردی ہے نہتے شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے مگر واقعے کو کئی روز گزرجانے کے بعد بھی اصل حقائق قوم کے سامنے نہیں لائے گئے۔ ان خیالات کااظہار پاکستان پیپلز پارٹی نارتھ ونگ شعبہ خواتین کی چیف آرگنائزر غزالہ خان، پاکستان پیپلز پارٹی یارکشائرشعبہ خواتین کی صدرآمنہ بخت مرزا اور پاکستان پیپلز پارٹی یوتھ کارکن فرقانہ مرزا نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انصافی حکومت میں پاکستان کے شہری کے ساتھ انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ بچوں کے سامنے ماں باپ کا قتل انتہائی درد ناک اور ظلم پر مبنی واقعہ ہے جو کہ کھلی دہشت گردی ہے، جب تک پنجاب پولیس کا قبلہ درست نہ کیا جائے گا ایسے دردناک واقعے پیش آتے رہیں گے۔اس واقعے کے ملزمان حکومت پنجاب کے پاس ہیں اور مقدمہ نامعلوم افراد پر درج ہونے کی منطق سمجھ سے باہر ہے۔یہ سمجھ نہیں آ رہی جوڈیشنل انکوائری کس بات کی ہو رہی ہے تحریک انصاف جب اپوزیشن میں تھی تو سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے مطالبہ کرتی رہی ہے اب یہ جماعت اقتدار میں ہے کیوں نہیں ماڈل ٹائون کے متاثرین کو انصاف دلاتی ثابت ہو گیا کہ یہ اناڑی لوگ ملک چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے، پہلے ملک کو اقتصادی بحران سے دو چار کر دیا گیا اب عام لوگوں کی زندگیاں محفوظ نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان متاثرہ بچوں کو اپنی تحویل میں لے کر ان کی پرورش کریں اور واقعے کی جلد سےجلد شفاف انکوائری کر کے قاتلوں کو عبرتناک سزا دی جائےتاکہ آئندہ ماورائے عدالت قتل کے واقعات سے بچا جا سکے اور بے گناہ شہریوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں قتل ہونے سے بچایا جاسکے۔