راولپنڈی ( نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ ڈیسک ) سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے ورثا ء اور وکیل کو سی ٹی ڈی نے دھمکیاں دی ہیں جبکہ نامعلوم وجوہ کی بنا پر بیشتر گواہ بھی پیچھے ہٹ گئے اور صرف 2گواہوں نے بیان ریکارڈ کروائے،وکیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا ہےکہ جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے، محکمہ پیٹی بھائیوں کو بچا رہا ہےاس موقع پر انہوں نے دھمکی آمیز آڈیو بھی سنا دی ۔تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کیلئے تعاون پر عینی شاہدین کی جانب سے عدم دلچسپی سامنے آئی ہے، پولیس کے مطابق سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے سلسلے میں مساجد میں اعلانات اور علاقے میں اشتہار لگانے کے باوجود عینی شاہدین تھانہ یوسف والا نہیں پہنچے جس کے باعث مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے پیر کو صرف 2 عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کیے۔ دوسری جانب مقتول خلیل کے خاندان کے وکیل شہباز بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کی اور کہا کہ خلیل کی فیملی اور مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ خلیل کے ورثا نے حکومت سے سکیورٹی مانگتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اس معاملے کو الجھا رہا ہے ، شہباز بخاری نے کہا کہ سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کررہا ہے، خلیل کی فیملی کو دھمکیاں ملی ہیں، انہیں تحفظ فراہم کیا جائے، سی ٹی ڈی کے اعلیٰ افسر نے مجھے بھی فون کرکے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔مدعی جلیل کے وکیل شہباز بخاری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا تو انہوں نے کال کرنے والے افسر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔