سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ علی الصبح اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
اسلام آباد میں ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ سینیٹ کی کمیٹی کے روبرو پیش ہوں گے۔
دونوں خاندانوں نے جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہارکیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے یا معاملہ فوجی عدالت بھیجا جائے۔
روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذیشان کی والدہ زبیدہ بی بی کا کہنا تھا کہ انصاف کی امید لے کر اسلام آباد جا رہے ہیں، پچھلی دفعہ ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
ذیشان کے بھائی احتشام کا کہنا تھا کہ کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے۔
مقتول خلیل کے بھائی نے کہا کہ پولیس والوں کےخلاف پولیس کی تحقیقات حقائق پرمبنی نہیں ہوں گی، دھمکیوں سے متعلق وکیل کا دعویٰ خود ساختہ تھا۔
سانحہ ساہیوال کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی ساہیوال کے تیسرے دورے پر بھی خاص ثبوت حاصل نہ کر سکی۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی نے 2خودکش جیکٹیں اور 7دستی بم فرانزک سائنس ایجنسی بھیج دیے ہیں، تاہم گاڑی کو لگنے والی گولیوں اور اُن کے خولوں کا کچھ پتہ نہیں۔