• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا جمع شدہ ایڈوانس یا زرِ ضمانت پر زکوٰۃ بنتی ہے ؟

تفہیم المسائل

سوال: میرے چھوٹے بھائی نے دکان کے ایڈوانس کی مد میں دو لاکھ روپے جمع کرائے ہوئے ہیں اور دکان میں ڈھائی لاکھ روپے کا مال بھی موجود ہے ، ماہانہ کرایہ دس ہزار روپے دیتا ہے۔ کیا بھائی پر زکوٰۃ واجب ہے ،کس چیز پر زکوٰۃ بنتی ہے؟ (محمد ریحان ،کراچی)

جواب: ناپ تول کے موجودہ اَعشاری نظام کے اعتبار سے نصاب ِشرعی کی کم ازکم مقدار 612.36 گرام چاندی یا اس کی رائج الوقت قیمت کے مساوی نقد رقم یا مالِ تجارت یا مُتفرق مال جو اس کی بنیادی حاجت سے زائد ہو، جس کا مالک ہونے سے مسلمان پر زکوٰۃ فرض ہو جاتی ہے۔حضرت علیؓبیان کرتے ہیں: نبی ﷺ نے فرمایا : جب تمہارے پاس دو سو درہم ہوں اوران پر ایک سال گزر جائے توان پر پانچ درہم زکوٰۃ ہے اور سونے پر اس وقت تک زکوٰۃ نہیں ہے جب تک کہ وہ بیس دینا ر نہ ہو ،پس جب سونا بیس دینا ر ہوجائے اور اس پر ایک سال گزر جائے، تو اس پر نصف دینارزکوٰۃ ہے ،پھر جب سونے کی مقداربڑھتی چلی جائے تو اُسی حساب سے زکوٰۃ عائد ہوگی، (سنن ابو داؤد ، جلد1، ص: 221 )‘‘۔

(جاری ہے)

تازہ ترین