لاہور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت کی کہ وہ آج سانحہ ساہیوال کے متاثرین سے ملیں اور انہیں مطمئن کریں ،اگر متاثرین کے لواحقین جوڈیشل کمیشن بنانے کا کہیں تو اس پر بھی غور کیا جائےوزیراعظم نے پنجاب میں حکومتی کارکردگی کو اجاگر کرنے اور عوام کو فوری ریلیف دینے کیلئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو اپنی ٹیم میں ردوبدل کرنے کا گرین سگنل دیدیا ہے اور کہا ہے کہ صوبے میں گڈ گورننس کیلئے صوبائی انتظامیہ اور پولیس کو فری ہینڈ دیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گھریلو صارفین کیلئے گیس بلوں میں اضافہ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ عوام پر گیس کی قیمتوں کا اضافی بوجھ ڈالنا غیر مناسب ہے،انہوں نے اس حوالے سے وزیر پیٹرولیم کوفوری طورپر انکوائری کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے میڈیا سے روابطہ مضبوط بنانے اور موثر انداز میں حکومت کا دفاع کرنے کی ہدایت کی ۔ جبکہ پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے اتھارٹی کے قیام کی منظوری بھی دی۔ وزیراعظم نے حکومتی ٹیم سے کہا کہ وہ اس تاثر کو زائل کرے کہ ہماری وجہ سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے صحافیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انہیں سانحہ ساہیوال کی تحقیقات میں پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ جبکہ پولیس اصلاحات اور صوبے میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق بھی انہیں آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں پنجاب حکومت کی انتظامی اور مالی استعداد کار بڑھانے پر بھی غور کیا گیا اور صوبے کا انتظامی ڈھانچہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ بھی طے ہوا کہ پنجاب میں سینئر بیوروکریٹس کو اہم وزارتوں کی ذمہ داری دی جائیگی جنکے ذریعے اہم فیصلے کیے جائینگے۔ دوران اجلاس وزیراعظم نے پنجاب حکومت کی جانب سے شروع کیے جانے والے ترقیاتی منصوبوں کو میڈیا میں موثر طریقے سے واضح کرنے اور حکومتی اقدامات کا دفاع کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے متعدد محکموں کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سانحہ ساہیوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے بعض ذمہ دار عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کرکے عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ہیں جس سے اپوزیشن کو سانحہ ساہیوال پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا موقع ملا۔ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات سرفراز چیمہ کہ ذمہ داری سونپی کہ وہ وزیراعلیٰ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور پنجاب حکومت کی کارکردگی کو اجاگر کرنے میں ان سے مکمل تعاون کریں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب حکومت صحت اور تعلیم کے حوالے سے اپنے اہداف پورے نہیں کرسکی۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ، گورنر اور دیگر پارٹی رہنمائوں سے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی پر بھرپور توجہ دیں اور اپنے کان بند رکھیں کہ اپوزیشن کیا کہتی ہے۔ بعدازاں وزیراعظم عمران خان سے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بھی ملاقات کی جس میں صوبے کی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر پنجاب سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ واٹر اتھارٹی کے قیام کیلئے جلد قانون سازی کی جائیگی۔ وزیراعظم عمران خان نے ہاؤسنگ منصوبے سے متعلق اجلاس کی بھی صدارت کی اور منصوبے میں ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں منصوبے کیلئے مختص سائٹس پر بھی بریفنگ لی۔ماہر معاشیات ڈاکٹر سلمان شاہ نے بھی اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ زراعت،صنعت، توانائی، انفراسٹرکچر اور ہنرمند افرادی قوت کو فروغ دینے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں زراعت اور صنعتی پیداوار میں مصنوعات کے تنوع کی ضرورت ہے، پنجاب کے50 شہر اور36 اضلاع کی ترقی کیلئے پلان پر بھی بریفنگ دی گئی، کم سے کم15شہروں کو معاشی حب (Hub) ڈکلیر کرنے چاہئیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کی فلاح کیلئے انتظامی ڈھانچے کی تنظیم نو کی اشد ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نےPunjab Spatial Strategy کی منظوری دی،وزیر اعظم نے یقین دلا یا کہ وفاقی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کریگی۔