• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ ساہیوال کا ریکارڈ بدلا تو افسر جیل میں ہونگے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ( نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ نے ساہیوال واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کے معاملے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ ساہیوال واقعہ کی تحقیقات کے بارے میں جے آئی ٹی کے سربراہ نے ابتدائی رپورٹ ہائیکورٹ میں پیش کی توعدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی نے ریکارڈ بدلا تو افسر جیل میں ہونگے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ساہیوال واقعہ کی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف اور جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے ایک جیسی درخواستوں پر سماعت کی تو جے آئی ٹی کے سربراہ ڈی آئی جی اعجاز شاہ پیش ہوئے۔ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے دلائل پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے وکیل کو باور کرایا کہ اب قانون تبدیل ہوچکا ہے،جوڈیشل کمیشن تشکیل دینا وفاقی حکومت کا کام ہے اور وہی مجاز فورم ہے، عدالت یہ کمیشن تشکیل نہیں دے سکتی۔ جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ نے واقعہ کی تحقیقات کے بارے میں رپورٹ عدالت میں پیش کی اور بتایا کہ تمام دستیاب ثبوت اکٹھے کرلیے ہیں صرف مدعی تعاون نہیں کررہے ہیں۔
تازہ ترین