پشاور (نیوز ڈیسک) بجلی چوری اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے وفاقی حکومت و صوبائی حکومت کے تعاون سے پیسکوٹاسک فورسز کی کارروائیاں صوبہ بھرکے مختلف علاقوں میں جاری ہیں، مہم کے دوران مردان سرکل کی ٹاسک فورسز نے مختلف علاقوں میں آپریشن کیا ،تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹ کنڈوں ، بجلی چوری اور نادہندہ گان کے خلاف مردان 1 ڈویژن کی ٹاسک فورسز نے بقایاجات کی مد میں نادہندہ گان سے 13,60,000 روپے کی ریکوری کی، بجلی چوری کے مد میں جرمانہ کے طورپر گھریلو اورکمرشل صارفین سے 17,20,000 وصول کئے گئے ،عزی خیل اورشریف آباد میں31 میٹروں کو پولز پرشفٹ کردیا گیا ہے، 9 ٹیمپرڈ میٹروں کو تبدیل کیا گیا،54 کنڈے ہٹائے گئے،9 میٹروں کو بقایاجات کی عدم ادائیگی پر اتارلیا گیا ، ڈائریکٹ کنڈوں کے استعمال پر 16 افراد کے نام ایف آئی آرز کے اندراج کے لئے متعلقہ پولیس سٹیشنز کو بھیج دئیے گئے ہیں،اسی طرح مردان 2 ڈویژن کی ٹیمو ں نے نادہندہ گان سے 0.86 ملین روپے کی ریکوری کی ،تاجہ ،گدر،حمزہ کلے،گھمبٹ،چارمنگ اورگڑھی اسماعیل کے علاقوں میں 11 کنڈے ہٹائے گئے ،کنڈے ڈالنے والے 11 افراد کے نام ایف آئی آرز کے اندراج کے لئے متعلقہ پولیس سٹیشنز کو بھیج دئیے گئے ہیں،بنوں سرکل کے سرائے نورنگ سب ڈویژن کے علاقوں میں31 کنڈے ہٹائے گئے جبکہ 15 افراد کے نام ایف آئی آرز کے اندراج کے لئے بھیج دئیے گئے ہیں،کنڈوں اوربجلی کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں پر واضح کیا جاتا ہے کہ بجلی چوری قطعا برداشت نہیں کی جائے گی اور ان کے لئے اب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بجلی بل ادا نہ کرنے اورکنڈوں اوربجلی چوری کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی بجلی منقطع کردی جائے گی،کنڈوں کا استعمال کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کرکے گرفتارکیا جائے گا، بجلی چوری اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے ضلعی انتظامیہ کے افسران اور پیسکوٹیموں پر مشتمل ٹاسک فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی اورکسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی،منقطع شدہ علاقوں کے صارفین پر بھی واضح کردیا گیا ہے کہ جب تک بقایاجات ادا نہیں کئے جاتے بجلی بحال نہیں کی جائے گی۔