اسلام آباد(نمائندہ جنگ )نیب نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ ڈاکٹرصمد کے دفتر پشاور میں ریڈ نہیں کیا گیا بلکہ ان کی نشاندہی پر متعلقہ کمپیوٹر اور ریکارڈ کو قانون کے مطابق محفوظ بنایا گیا ہے تاکہ شواہد کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔ نیب قانون کے مطابق کام کرنے پر یقین رکھتا ہے اور میڈیا سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی خبر کو نشر کرنے سے پہلے باقاعدہ نیب سے تصدیق کی جائے تاکہ اصل حقائق قوم کے سامنے رکھے جاسکیں ۔