پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کا سامنا کرینگے، بہت ہوگیا، تحریک انصاف کی حکومت کو آٹھ نو مہینے دے دیے، اب مزید وقت نہیں دے سکتے ۔
اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کے بعد آصف زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آغا سراج درانی کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، ان کو اسلام آباد سے گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی؟اسپیکر کو گرفتار کرکے جمہوریت کو چینلج کیا گیا،آغا سراج درانی کو گرفتار کرنا ہی تھا تو کراچی سے گرفتار کرلیتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پر گھیرا تنگ نہیں ہوسکتا کیونکہ گرفتاریوں کی ہمیں پرواہ نہیں ،بلاول میرا بیٹا ہے، اسے کہاں ڈراتے ہو؟ ڈراؤ انہیں جنہوں نے کبھی جیل نہیں دیکھی۔
سپریم کورٹ کے گذشتہ روز کے فیصلے پر ان کا کہنا تھاکہ اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں،جیل جانا پڑا تو وہ تو میرا دوسرا گھر ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ مجھ پر ایسا کیس بنایا جائے کہ مجھے غدار قرار دے دیا جائے۔
پلوامہ واقعے پر ان کا کہنا تھا کہ جب میں صدر تھا تب بھی پلوامہ جیسا واقعہ ہوا تھا،ہم نے دنیا کو اپنے ساتھ رکھ کر ممبئی حملے جیسے واقعے کا سامنا کیا اور سفارتی سطح پر اسے ہینڈل کیا،نابالغ حکومت کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے،بھارت نے کچھ بھی جارحانہ قدم اٹھایا تو پوری قوم ایک ساتھ کھڑی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کارکن، عوام فوجی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، بھارت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،پاکستان کئی سالوں سے دنیا میں تنہا ہوچکا ہے،تحریک انصاف کی حکومت کے بعد پاکستان دنیا میں مزید تنہا ہوچکا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سعودی محمد بن سلمان کی آمد کا خیر مقدم کیا، ان کی عزت کرتے ہیں،ان کے دورے کے دوران نہ ہمیں دعوت دی اور نہ نوازشریف اور شہباز شریف کو،سوشل میڈیا پر ایک پیغام دیدیا گیا کہ اپوزیشن اس قابل نہیں کہ اسے بلایا جائے۔