• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علمائے کرام نے یورپ میں اسلام کا پیغام امن و محبت پہنچانے کیلئے تاریخی کردار اداکیا، پیر عبدالقادر گیلانی

لوٹن (جنگ نیوز)علمائے کرام نے اسلام کی ترویج و اشاعت کیلئے اور اسلام جو اک پرامن اور عالمگیر مذہب اس کا پیغام امن و محبت ہے کو یورپ کے گھر گھر میں پہنچانے کیلئے ایک تاریخی کردار ادا کیا ہے اور ان کی یہ دینی اور مذہبی خدمات برطانیہ کی تاریخ کا روشن باب ہے۔ علامہ احمد نثاربیگ قادری، علامہ صاحبزادہ سید خضر حسین سیالوی، علامہ صاحبزادہ حاجی فضل کریم نے زندگی بھر مذہب و ملت کی گراں قدر خدمات سرانجام دے کر اپنے سے بعد میں آنے والوں کیلئے ایک خوبصورت منزل کا تعین کیا ہے۔ ایک عالم کی موت عالم (دنیا) کی موت ہے سرکار دوعالم نبی رحمت ﷺکے اس ارشاد سے ایک عالم دین کے مقام رتبہ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عالم جو علم کی دولت تقسیم کررہا ہوتا تو اس کے انتقال سے ایک عالم یعنی دنیا محروم ہوجاتی ہے۔ ہمیں علمائے کرام کی عزت و احترام سے پیش آنا چاہئے کیونکہ وہ ہمہ وقت دین اسلام کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں اور جو دین کی خدمت کرتا اللہ کریم اسے دونوں جہانوں کی عزتوں اور سرفرازیوں سے نوازتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مفکر اسلام علامہ ڈاکٹر پیرسید عبدالقادر گیلانی بانی و سرپرست اعلیٰ مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ نے جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن میں مفکر ملت علامہ احمد نثاربیگ قادری، خضر ملت علامہ سید خضر حسین سیالوی اور قائد اہلسنت صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کے حوالے سے منعقد ہونے والے تعزیتی ریفرنس ایصال ثواب اور حیات و خدمات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے جماعت کی بنیاد آج سے چالیس سال قبل رکھی تو علامہ احمد نثاربیگ قادری، علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی اور دیگر علمائے کرام نے اس جماعت کو منظم اور فعال بنانے میں موثر کردار ادا کیا۔ علامہ بیگ قادری میری پچپن 55سالہ محنت و کاوش کا حسین ثمر تھے۔ ان کے انتقال سے میں صدمہ سے نڈھال ہوں اور اللہ رب العزت کے حضور ان کی بخشش و مغفرت کیلئے ہمہ وقت دعا گو ہوں تقریب کا آغاز زینت القراء قاری محمد ترکی الازھری اور قاری محمد کامران کی تلاوت اور عمران رضا قادری کی نعت اور مولانا حافظ ساجد حسین کے قصیدۂ بردہ شریف کے پڑھنے سے ہوا اس میں برطانیہ بھر کے ممتاز علمائے کرام، مشائخ اور زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے مذہبی سماجی رہنمائوں بشمول مقامی کونسلرز نے شمولیت کرکے علمائے کرام کی دین اسلام کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے جنرل سیکرٹری اور تقریب کے میزبان خطیب ملت علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے استقبالیہ خطبۂ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتنی کثیر تعداد میں علمائے کرام کی تشریف آوری میری عزت افزائی اور میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے مگر میں اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتا جن دین اسلام اور مسلک حق اہلسنت کے درخشندہ ستاروں کے ایصال ثواب کیلئے اس تقریب کا انعقاد ہے ان کی حیات و خدمات اور ان سے محبت و وفا کا اظہار بھی ہے۔ مولانا چشتی نے کہا کہ حضور نبی کریم رحمت اللعالمینﷺ کا فرمان ذیشان ہے کہ جب اللہ کریم کسی شخص سے بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اسے دین کی سمجھ عطا کرتا ہےاور اس خوش نصیب شخص کو راہ راست کی ہدایت فرماتا ہے۔ ان خوش نصیب علمائے کرام نے اپنی زندگیاں خدمات اسلام میں گزار کر اپنی دنیا اور آخرت کو سنوار لیا۔ مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کی مجلس شوریٰ کے قائم مقام صدر علامہ صاحبزادہ مفتی برکات احمد چشتی نے کہا کہ جس شخصیت کا نام علامہ احمد نثار بیگ قادری ہے وہ بیک وقت کئی صفات اور صلاحیتوں کا مجموعہ و مرقہ تھے۔ وہ ایک شعلہ نوا خطیب و ادیب، مناظر اسلام اور محقق عالم دین تھے انہوں نے برطانیہ میں اہلسنت کی ترجمانی کا حق ادا کیا ہمیں ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی ترویج و اشاعت کیلئے انفرادی اور جماعتی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔ برطانیہ کے ممتاز عالم دین علامہ صاحبزادہ سید محمد ظفراللہ شاہ نے کہا کہ علامہ احمد نثار بیگ نے ہر فورم اور پلیٹ فورم پر اہلسنت کی بھرپور نمائندگی کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جو ہمارے لئے ایک روشن مثال ہے۔ علامہ مفتی فیض رسول نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ علمائے کرام دین حق کی سربلندی اور وحدت اسلامی کے علم بردار تھے ان کی عملی جدوجہد اور خدمات ہمارے لئے مینارہ نور ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکار مدینہؐ کا ارشاد ہے کہ جو شخص دین اسلام کی خدمت کیلئے صبح کو چلا یا شام کو چلا وہ شخص جنتی ہے۔ آیئے ہم سب مل کر عہد کریں کہ ہم بھی اپنی زندگیاں اسلام کی ترویج و اشاعت میں صرف کریں گے۔ مانچسٹر کے ممتاز و معروف عالم دین علامہ شاہجہان مدنی نے کہا کہ تحریک ختم نبوت ہو یا تحفظ ناموس رسالت علامہ احمد نثاربیگ قادری نے ہمیشہ صف اول میں رہ کر اپنا کردار ادا کیا، جو ہمارے لئے باعث فخر و تقلید ہے۔مرکزی جامع مسجد ہیرو کے امام و خطیب علامہ پروفیسر محمد اکرم نے کہا علمائے کرام نے ہمیشہ علم کی روشنی کو پھیلایا اور حق صداقت کے علم کو بلند کیا اور یہی صفات علمائے حق کی ہیں۔ الحراء اسلامک سنٹر لوٹن کے خطیب علامہ پروفیسر مسعود اختر ہزاروی نے کہا کہ علامہ احمد نثاربیگ قادری کا سفر آخرت اور جنازہ گواہی دے رہا تھا کہ ایک عاشق رسول کا جنازہ ہے۔ مرکزی جامع مسجد غوثیہ لوٹن کے امام و خطیب علامہ حافظ اعجاز احمد نے کہا نبی پاکﷺ کا ارشاد ہے جس کو اس حالت میں موت آگئی کہ وہ اسلام کو زندہ کرنے کی نیت سے علم حاصل کررہا تھا تو اسے روز قیامت اللہ کریم جنت بھی عطا کرے گا اور انبیائے کرام کی معیت بھی حاصل ہوگی۔ آج جن علمائے کرام کے لئے اس تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے یقیناً وہ اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل تھے۔ مرکزی جامع مسجد حنفیہ بیڈفورڈ کے خطیب علامہ حافظ نورالدین جمیل نے کہا کہ علامہ احمد نثاربیگ قادری نے اتحاد ملت اسلامیہ کیلئے شب و روز کام کیا وہ بے پناہ تنظیمی صلاحیتوں کے حامل تھے، اللہ کریم ان کے درجات میں بلند عطا فرمائے۔ مفسر قرآن علامہ قاضی عبداللطیف قادری خطیب جامع مسجد ایلزبری نے کہا کہ علامہ احمد نثار بیگ قادری سے میری پچاس سال سے زائد کی رفاقت رہی اور ان کی ساری زندگی عشق و محبت رسول میں گزری اور ہمیشہ اپنے اسلاٖف کے مشن کے نقیب رہے اور محبتوں کے فروغ اور نفرتوں کو مٹاتے رہے، ہماری دعا ہے کہ اللہ کریم ان کے صاحبزادگان کو ان کے مشن کی آبیاری کی توفیق عطا فرمائے۔ انہوں نے مزید کہ کہ علامہ صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریمؒ اہلسنت کے عظیم رہنما اور ملت اسلامیہ کی آواز تھے جنہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نہ صرف پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم پر بلکہ ہر فورم پر آواز بلند کی۔انہوں نے کہا کہ خضر ملت علامہ صاحبزادہ پیرسید خضر حسین سیالوی اہلسنت کے درخشندہ ستارے تھے جن کی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی وہ ایک دلنشین خطیب اور مدرس تھے۔جن دیگر ممتاز علمائے کرام نے اس تقریب میں شمولیت کرکے خطابات کرتے ہوئے علمائے کرام کی حیات و خدمات علم اور علماء کے موضوع پر روشنی ڈالی ان میں پیر طریقت علامہ پیر سید صابر حسین گیلانی، علامہ مفتی محمد خان قادری، علامہ مفتی نیاز احمد صدیقی، علامہ صاحبزادہ سید نور احمد شاہ کاظمی، علامہ الحاج خلیفہ عبدالرحمان قادری، صاحبزادہ قاضی ضیاءالمصطفیٰ چشتی، پیرمحبوب حسین چشتی، علامہ قاری واجد حسین چشتی، علامہ قاری محمد صادق صدیقی، علامہ قاضی عبدالرشید چشتی، علامہ میاں ساجد لطیف قادری، مولانا علامہ انعام الحق قادری، مولانا حافظ اشتیاق حسین قادری، مولانا قاری جاوید اختر، صاحبزادہ ذیشان قادری، صاحبزادہ سید حسنین رضا قادری، کونسلر راجہ وحید اکبر، کونسلر علامہ حافظ عبدالعزیز نقشبندی،علامہ سید گلزار حسین شاہ بخاری،پیر آفتاب احمد چشتی بلیک برن،علامہ فضل الرحمٰن چشتی، راجہ محمد اسلم، مولانا محمد بنیامین و دیگر شامل تھے۔ آخر میں مفکر اسلام علامہ ڈاکٹر پیر سید عبدالقادر گیلانی نے اجتماعی دعا کی۔

تازہ ترین