• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپیکر سندھ اسلام آباد سے گرفتار، آغا سراج درانی کو نیب نے کراچی پہنچادیا، گھر پر بھی چھاپہ، آج ریمانڈ لیا جائے گا،گرفتاری غیرقانونی ہے، سندھ کابینہ

اسلام آباد،کراچی (نمائندہ جنگ، اسٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں مطمئن نہ کرنے پراسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کرکے احتساب عدالت سے3 ؍روزہ راہداری ریمانڈ لیتے ہوئے آغا سراج درانی کو بدھ کی شب کراچی پہنچا دیا، آج ریمانڈ لیا جائیگا ۔ دوسری جانب نیب نے کراچی میں آغا سراج درانی کے گھر پربھی چھاپہ مارا اور6؍ گھنٹے تک تلاشی لی۔ سندھ کابینہ نے گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آغا سراج درانی کی گرفتاری غیرقانونی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کافی عرصے سے آغا سراج درانی کیخلاف تحقیقات کررہا ہے ان پر سرکاری فنڈزمیں خوردبردکا الزام ہے اور اس میں اب اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جسکی بنیاد پر نیب نے پیپلزپارٹی کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کا فیصلہ کیا،اس حوالے سے نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں آج اہم اجلاس ہوا جس میں نیب کراچی کے حکام بھی موجود تھے جبکہ اجلاس میں بتایا گیا کہ آغا سراج درانی اسلام آباد میں ہی موجود ہیں۔نیب کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہےکہ قومی احتساب بیورو کراچی نے نیب راولپنڈی اور نیب ہیڈکوارٹرز کے انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سے آغا سراج درانی کو گرفتار کیا،نیب کی جانب سے آغا سراج درانی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ آغا سراج درانی کی گرفتاری کا معاملہ نیب ہیڈکوارٹر نے ہینڈل کیا اور ملزم کو نیب کراچی نے چیئرمین نیب کی ہدایت پر گرفتار کیا۔علاوہ ازیں نیب ذرائع کا کہنا ہےکہ آغا سراج درانی کی کراچی، حیدرآباد، شکارپور اور سکھر میں جائید اد یں ہیں،ساری جائیدادیں ملزم اور ان کے گھر کے 11 افراد کے نام ہیں،آغا سراج درانی نیب کو اپنی جائیدادوں کے ذرائع آمدن سے متعلق مطمئن نہیں کرسکے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان سے آغا سراج درانی اور ان کے اہلخانہ کی کمپنیوں کا ریکارڈ بھی لے لیا،دوسری جانب ذرائع نے بتایا تھا کہ آغا سراج درانی پر سرکاری فنڈز میں مبینہ خورد برد کا بھی الزام ہے۔دوسری جانب نیب حکام نے آغا سراج درانی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔نیب نے عدالت کو بتایا کہ مجاز اتھارٹی نے آغا سراج درانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ، ملزم کے خلاف کراچی میں اثاثہ جات ریفرنس زیرِ سماعت ہے۔نیب حکام نے عدالت سے ملزم کے 7 روز کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اتنے روز کیوں مانگے جارہے ہیں؟ ملزم کو جلد از جلد متعلقہ عدالت میں پیش کریں۔نیب نے مؤقف اپنایا کہ موسم کی خرابی کے باعث 7 روز کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔اس موقع پر آغا سراج درانی نے عدالت کو بتایا کہ ان کی آج شام 7 بجے کراچی واپسی کی فلائٹ تھی جس پر نیب حکام نے عدالت سے کہا کہ کوشش کی جائیگی کہ ملزم کو آج ہی کراچی واپس بھیج دیا جائے۔ عدالت نے نیب کی جانب سے 7 روز کے راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 3روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا اور آج ہی ملزم کا طبی معائنے کرانے کا بھی حکم دیا۔ احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا کہ ’میں اسلام آباد میں ایک دعوت پر آیا تھا اور مجھے گرفتار کرلیا گیا، گرفتاری کے بارے میں پہلے اطلاع نہیں دی گئی اور نہ ہی نیب دفتر بلایا گیا،نیب کی طرف سے ایک پرفارما بھیجا گیا تھا جسے پُر کرکے واپس بھیج دیا تھا ، عدالت میں اپنا کیس لڑوں گا،سب کو پتا ہے کہ کیا ہورہا ہے۔نیب کی ٹیم نے کراچی میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپا مارا جہاں 6 گھنٹے تک پورے گھر کی تلاشی لی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ چھاپے کے دوران گھر سے کروڑوں روپے مالیت کی 8 گاڑیاں قبضے میں لی گئیں ہیں جن سے متعلق نیب کل محکمہ ایکسائز کو خط لکھے گا، نیب نے کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد کی دستاویزات بھی تحویل میں لی ہیں۔خاندان نے الزام لگایا ہے کہ نیب کی ٹیم کے سادہ لباس اہل کار دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے۔ نیب کے چھاپے کے دوران پیپلزپارٹی کی رہنما شہلا رضا درانی ہاؤس کے باہر پہنچی تھیں جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں نیب کے چھاپے کی مذمت کی۔چھاپے کی اطلاع پر پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور سندھ کابینہ کے اراکین گرفتاری کے بعد آغا سراج درانی کے گھر کے باہر جمع ہو گئے۔ انھوں نے وہاں شدید احتجاج کے بعد دھرنا دیدیا۔ جو دھرنا رات گئے تک جاری تھا ۔ اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے کابینہ اراکین کی جانب سے کھانا گھر میں بھیجنے کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

تازہ ترین