اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل، نیوز ایجنسیاں) سابق صدر آصف علی زرداری نےنے ہمیشہ راولپنڈی میں کربلا کا سامنا کیا ہے اور جعلی اکائونٹس کیس کی سندھ سے راولپنڈی منتقلی اس کی تازہ ترین مثال ہے، وفاقی اکائی کے اسپیکر پر حملہ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے، بے نامی وزیراعظم کوبے وردی آمریت قائم نہیں کرنے دینگے، میرا ٹرائل پنڈی میں کرنا ہے تو نواز شریف کا ٹرائل سندھ میں کریں، زندگی میں کبھی کرپشن نہیں کی، ایان علی کا نام لے کر بھی بلاوجہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، وہ کوئی سندھ حکومت کی ایڈوائزر تو نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں پریس کانفرنس اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیغام میں کیا۔ بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بے نامی وزیراعظم کوبے وردی آمریت قائم نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی اکائی کا سپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے،سندھ حکومت کوہٹانےکی غیرجمہوری کوشش ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایسی کوشش پہلے بھی ناکام ہوئی آئندہ بھی ناکام ہوگی، آزادادارے نادانستہ طورپرسیاسی انجینئرنگ کاحصہ نہ بنیں۔ لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ بے نامی اکانٹس کیس میں ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے وکیل کو صرف 3 منٹ سن کر نظرثانی اپیل مسترد کی گئی، بے نامی اکانٹس کا اچانک از خود نوٹس لیا گیا، یہ معاملہ انسانی حقوق کا تو نہیں، کیس بینکنگ کورٹ میں تھا، صرف سست روی سے کیس چلنا انسانی حقوق کا معاملہ کیسے ہوگیا ؟۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ جب کیس کراچی کا ہے، ایف آئی آر کراچی کی ہے، اکانٹس کراچی کے ہیں تو کیس پنڈی کیوں لے جایا جارہا ہے، ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔