لاہور( نمائندہ جنگ ، ایجنسیاں / مانیٹرنگ سیل) پلوامہ حملہ کے بعدبھارت میں مسلمانوں کیلئے زندگی تنگ ہوگئی،بھارتی اور کشمیری مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ جے پور کی جیل میں قید پاکستانی قیدی کوبدترین تشدد سے ہلاک کر دیا گیا،دیگر 3کشمیری قیدیوں پر بھی وحشیانہ تشددکیا گیا۔ پاکستانی قیدی کی موت سے متعلق جیل حکام کی جانب سے کچھ نہیں بتایا گیا اور کہا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی موت کی وجہ سامنے آئے گی تاہم دیگر قیدیوں نے کہا ہے کہ بیرک میں بند پاکستانی قیدی کو پتھر مار مار کر قتل کیا گیا ہے۔تشدد سے جاں بحق ہونے والی قیدی شاکر عرف الیاس کا تعلق سیالکوٹ کے علاقہ جسیروالا سے تھا جسے غلطی سے سرحد پار کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے جے پور کی جیل میں 2003 سے قیدمیں رکھا ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق ان تمام افراد کے کیخلاف بھارتی پینل کوڈ کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اے پی پی کے مطابق پاکستان نے شاکر اللہ کے وحشیانہ قتل کی رپورٹس کے حوالے سے نئی دہلی سے جواب طلب کر لیا ہے۔ نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن نے معاملہ باضابطہ طور پر بھارتی حکام سے اٹھایا ہے۔جبکہ پاکستان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی جیلوں میں قید تمام پاکستانی قیدیوں اور بھارت آنے والے پاکستانی شہریوں کو فول پروف سکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ مقبوضہ کشمیرمیں ہندو انتہا پسندوں نے جموں کے قصبے پونچھ میں مسلمانوں کی کروڑوں روپے مالیت کی املاک کی توڑ پھوڑ کی اور لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔عینی شاہدین کے مطابق ہندو بلوائیوں نے پونچھ قصبے کے علاقے محلہ اعلٰی پیرمیں اشتعال انگیز اور مسلمان مخالف نعرے بلند کرتے ہوئے املاک کو نقصان پہنچانے کے علاوہ ایک درجن کے قریب گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا۔کشمیر اکنامک الائنس نے جموں ،دہرہ دون اتراکھنڈ، کشمیری بازاربہار، میوات راجستھان، انبالہ پنجاب، دہلی، کانگڑا ور شملہ ہماچل پردیش اور ہریانہ سمیت جموں میں کشمیر ی تاجروں ،ملازمین ،طلبہ ،ڈرائیوروں اور دیگر لوگوں کو عتاب کا نشانہ بنانے ،ان پر حملوں اور گھروں سے بے دخل کرنے کی کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سرینگر میں احتجاج کیا۔ کشمیر اکنامک الائنس نے سرینگر کے ٹورسٹ سینٹر میں احتجاج کیا۔ بھارتی ریاستوں میں کشمیری شہریوں پر حملوں کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے سرکاری ملازمین کل 22فروری کو تالہ بند ہڑتال کریں گے ۔ سرکاری ملازمین کے اتحاد ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے22فروری کو تالہ بند ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جموں کے ملازمین بھی ہڑتال میں تعاون کرینگے۔سرینگر کے ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایجیک کے قائمقام صدر فیاض احمد شبنم نے کہا کہ ایجیک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ بیرون ریاست اور جموں میں کشمیری شہریوں،بشمول ملازمین کو جس عتاب کا نشانہ بنایا جائے،اس کے خلاف ملازمین ریاست گیر ہڑتال کرینگے۔فیاض شبنم نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ کشمیری طلبا کو تعلیمی اداروں اور عارضی رہائشی جگہوں سے بلاجوازبے دخل کیا گیا۔مقبوضہ کشمیرمیں مشترکہ حریت قیادت نے کہاہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں ظالمانہ پالیسیوں اور سیاسی مخالفین کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کر کے جدوجہد آزادی کشمیر کو کمزور نہیں کر سکتا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں بھارت پر واضح کیاکہ عوامی تحاریک کو فوجی مظالم ، پولیس کے تشدد اور قتل عام کے ذریعے شکست نہیں دی جاسکتی ۔ تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں کہاکہ تنازعہ کشمیر کو صرف اسکے تاریخی پس منظر کے تحت ہی حل کیا جاسکتاہے۔حریت رہنماؤں نے انتہا پسند ہندوؤں کے پُر تشدد مظاہروں ،مسلم اکثریتی علاقوں میں فسادات ،مسلمانو ں کی املاک کونذر آتش کرنے اور نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم وبربریت کا سخت نوٹس لے۔ دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے پاکستان کو بھارت کی جے پور جیل میں پاکستانی قیدی شاکر اﷲ کے بہیمانہ قتل سے متعلق ذرائع ابلاغ کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے ۔بدھ کو ایک بیان میں انہوں نے کہاپلوامہ واقعے کے جواب میں بھارتی قیدیوں کے ایک گروپ نے شاکر اﷲ کو تشدد کرکے قتل کیا،نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارتی حکام کے ساتھ یہ معاملہ سرکاری سطح پر اٹھایا ہے اور ان سے فوری طورپر اطلاع کی تصدیق کی درخواست کی تاہم پاکستان ابھی تک جواب کا منتظر ہے ۔انہوں نے کہاہم نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے اور بھارتی جیلوں میں تمام پاکستانی قیدیوں اور بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانی شہریوں کو مکمل سکیورٹی کی فراہمی یقینی بنائے ۔