• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہبازشریف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا نہ بدعنوانی کی، نیب کی پک اینڈ چوز پالیسی بدنیتی پر مبنی لگتی ہے، لاہورہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کیلئے الگ الگ درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نیب کی پک اینڈ چوز پالیسی بدنیتی پر مبنی ہے، شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر مالی بدعنوانی ثابت نہیں ہوئی، ہائوسنگ اسکیم پراجیکٹ میں کوئی کمیشن لیا گیا کک بیکس یا ذاتی طور پر فائدہ اٹھانے کا کوئی الزام ثابت نہیں کیا جاسکا، شہبازشریف اور انکے بچے ڈرینیج کی ملکیت کے دعویدار نہیں، ایماندار اور عوام کی خدمت کرنیوالی قیادت کا احترام کیا جانا چاہیے، دو رکنی بنچ نے نیب کے الزامات کو مسترد کردیا اور قرار دیا کہ نیب کا ٹھیکہ شہبازشریف کی جانب سے منسوخ کرنے کاالزام غلط نکلا، شہباز شریف نے پہلا کنٹریکٹ منسوخ نہیں کیا، پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دوسرا کنٹریکٹ منظور کیا۔وزیر اعلیٰ کے پاس کوئی معاملہ ایک سے دوسرے محکمے کو منتقل کرنے کا اختیار ہے، حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں 50؍لاکھ گھروں کا اعلان کیا مگرنیب نے کوئی اعتراض نہیں کیا، ایک انچ زمین بھی کسی کو ٹرانسفر نہیں ہوئی، شہباز شریف کا پیراگون سے کوئی تعلق نہیں، گندے نالے کا فائدہ آبادی کو ہے،کسی متاثرہ شخص نے شکایت نہیں کی، ایک مشتبہ ملزم کے بجائے نیب کا گواہ بن گیا۔ جسٹس ملک شہزاد احمد خان اورجسٹس مرزا وقاص احمدرئوف نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس کا 22 اور رمضان شوگر ملز کا 20 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا ۔عدالت نے قرار دیا کہ شہباز شریف نے پہلا کنٹریکٹ منسوخ نہیں کیا، آشیانہ میں ایل ڈی اے کو منصوبہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ کی منظوری سے منتقل کیا گیا اور بطور وزیراعلٰی شہباز شریف کو منصوبہ ٹرانسفر کرنے کا اختیار حاصل تھا۔ بنچ نے قرار دیا کہ آشیانہ اسکیم میں شہباز شریف پر کسی مالی بے ضابطگی کا الزام عائد نہیں کیا گیا۔ آشیانہ کیس میں نیب نے شہباز شریف پر منصوبے کی غیر قانونی منتقلی کا الزام عائد کیا۔ دو رکنی بنچ نے قرار دیا کہ رمضان شوگر ملز میں شہباز شریف پر مالی بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا گیا، نالے کے علاوہ اس علاقے میں ایسی مزید اسکیمیں بھی بنائی گئیں۔ بنچ نے فیصلے میں کہا کہ نالے کی تعمیر کے علاوہ کسی منصوبے پر نیب نے کوئی اعتراض نہیں کیا ۔نالہ سابق ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر تعمیر کیا گیا لیکن نیب نے مولانا رحمت اللہ کو ملزم بنانے کی بجائے وعدہ معاف گواہ بنا دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے ضمانتی مچلکوں کے عوض شہباز شریف کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے آشیانہ ہاوسنگ کیس کا 22 اور رمضان شوگر ملز کا 20 صفحات کا فیصلہ جاری کیا دو رکنی بنچ نے تفصیلی فیصلے میں نیب کے الزامات کو مسترد کردیا اور قرار دیا کہ نیب کا ٹھیکہ شہبازشریف کی جانب سے منسوخ کرنے کاالزام غلط نکلا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ٹھیکہ باہمی رضامندی سے منسوخ کیاگیا۔ٹھیکہ غیرقانونی طورپر ایل ڈی اے کو منتقل کرنے کا الزام بھی درست نہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ کی منظوری سے ٹھیکہ ایل ڈی اے کو منتقل ہوا۔ رولز آف بزنس کے تحت وزیراعلی کو اسے منتقل کرنے کا اختیار حاصل تھا۔ عدالت نے سوال کیا کہ حکومت جب خود پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ طرز پر گھر بنارہی ہے تو پھراگر پبلک پرائیویٹ کی بنیاد پر کوئی کام کرتا ہے تونیب کو کیا اعتراض ہے؟ عدالت نے اپنے فیصلے میں زمین منتقلی کے اعتراضات بھی مسترد کردئیے۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں نیب کے ایک ایک الزام کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور انہیں دلائل اور حقائق کے حوالہ جات کے ساتھ مسترد کردیا۔یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ٹھیکہ شہبازشریف نے نہیں دیا تھا۔بولیوں کے حوالے سے شکایات آنے پر خود شہبازشریف نے معاملہ تحقیقات کے لئے طارق باجوہ کی سربراہی میں کمیٹی کو بھجوایا۔طارق باجوہ انکوائری کمیٹی نے بولی کے عمل میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔یہ نشاندہی ہوئی کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کنسلٹنٹس کو بولی والے دن بولی والے کاغذات حوالے نہیں کئے۔

تازہ ترین