• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران، نواز، زرداری ایک صفحے پر، بھارتی حملے کا ردعمل ضروری، پارلیمنٹ میں سب متفق،پنجاب،سندھ اور پختونخوا اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں منظور

اسلام آباد/کراچی (ایجنسیاں/اسٹاف رپورٹر) بھارتی دراندازی کے معاملے پرقوم متحد، عمران ، نواز اور زرداری ایک صفحے پر آگئے ،پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں اور رہنمائوں نے بھارت کو بھرپور جواب دینے پر اتفاق کیا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے پاک فضائیہ کے طیاروں کے فوری رسپانس کو سراہا ہے،وزیرا عظم کی زیر صدارت اجلا س کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے جارحیت کی اور جوابی کارروائی کے لیے وقت اور جگہ کا انتخاب پا کستان خود کرے گا، سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھارتی طیاروں کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت غلط فہمی میں نہ رہے، بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور یقیناً مناسب وقت پر جواب دینگے،زرداری نے کہا کہ قوم کا فرد افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، انسانی خون بہانے کی ذہنیت رکھنے والا مودی انتخابات جیتنے کے لئے خطہ کے امن کو خراب کرنے سے پرہیز کرے،سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی اقدام کی مذمت کی ہے ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرمریم نوازکا کہنا ہے کہ ان کی نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی،ان کے مطابق میاں نوازشریف نے کہا کہ پاکستان پرکوئی آنچ نہ آئے اوراللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے، پیپلز پارٹی کے چیئر میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی ایئر فورس کی دراندازی کی کوشش اور جنگی جنون کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں امن پسند آوازیں بہت کمزور ہیں، عالمی برادری گجرات کے قصائی کولگام دے، اقتدار کا بھوکا انتہا پسند بھارتی حکمران ٹولہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن چکاہے، پوری قوم ہمارے بہادر جوانوں کے ساتھ کھڑی ہے جو کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہیں،جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ہندوستان کی جانب سے رات کی تاریکی میں کئے گئے جارحانہ حملے کو بزدلانہ اور شرم ناک عمل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک کی دفاعی قوتیں چوکس ہوجائیں،ملکی سرحدوں کی حفاظت کریں ، قوم آپ کے شانہ بشانہ ہے ،مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے بھارتی جار حیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جنگ شروع کی تو نئی دہلی پر پاکستان کا پرچم لہرائے گا،بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئےانہوں نے کہا ہے کہ نریندرمودی خاکروبوں کے پائوں دھونے سے بڑا کام بے گناہ انسانوں اورغریبوں کوجنگ کی بھٹی میں نہ دھکیل کر کرسکتے ہیں، مودی ایک طرف غریبوں کے پائوں دھو رہے ہیں دوسری طرف نہتے کشمیریوں اور دیگر مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں،بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے اورجنوبی ایشیا کے امن کو اپنے ہاتھوں سے آگ میں نہ دھکیلے، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو اس کا نام صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا ،22کروڑ عوام اپنی فوج کے ساتھ ہیں ، بھارت کے اگلے پچھلے تمام حساب بے باک کردیں گے ، دنیا اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ روکنا چاہتی ہے تو اسے کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا موجودہ حالات میں پوری قوم میں اتحاد و یکجہتی ضروری ہے ، اے این پی کے سربراہ اسفندر یار ولی نے کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، اگر اس کے باوجود پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اے این پی اپنے ملک کے ساتھ کھڑی ہو گی،انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ملک کی بقا اولیں ترجیح ہے اور اے این پی اپنی اس ذمہ داری سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی، سرجیکل سٹرائیک اور مشتعل بیان بازی سے امن کو خطرہ ہو گا جبکہ مزید مسائل جنم لیں گے۔ دریں اثناء ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پرخورشید شاہ نے کہا کہ ہم حالات جنگ میں آچکے ہیں،اب پارلیمنٹ کو فیصلے کرنے چاہئیں، ایسی کوئی بات نہ کی جائے جس سے اختلاف نظر آئے، ہمیں دنیا اور بھارت کو اپنا اتحاد دکھانا ہے،مودی حکومت نے خطے کے امن کو خطرات سے دوچارکردیا ۔ خواجہ آصف نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج شام کو ہی مشترکہ اجلاس بلائیں،یہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے تاکہ ایک آواز جائے، ہمارے جوانوں اور افواج کو پتا چلے کہ قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے،اس وقت سیاست نہ کریں،یہ اتحاد اور قومی یکجہتی کا وقت ہے۔

تازہ ترین