کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ متحدہ عوامی رابطہ مہم چلانے کیلئے مصطفی کمال کی وجہ سے مجبور نہیں ہوئی ہے، مصطفی کمال تو خود مجبوری کی وجہ سے دبئی سے اٹھ کر کراچی آئے ہیں، ایم کیو ایم کو احساس ہے کہ اس وقت بہت سنجیدہ ڈویلپمنٹ ہورہی ہے، یہ ماضی کی طرح نہیں ، الطاف حسین کی توثیق کے بغیر بہت سے کام ہونے کا مرحلہ آرہا ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ اس وقت الطاف حسین کی طبیعت ناساز ہے، دو دن قبل ایسی افواہیں بھی آئی تھیں جس سے لگتا تھا کہ الطاف حسین کی طبیعت فزیکلی بہت زیادہ خراب ہوگئی ہے، اسٹیبلشمنٹ نے مصطفی کمال تک یہ بات پہنچادی تھی کہ وقت آگیا ہے اب آپ تیاری پکڑلیں،اگر ایسا نہیں ہوتا تو مصطفی کمال پاکستان نہیں آتے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وہ آکر ایسی باتیں کرتے جو وہ کررہے ہیں، مصطفی کمال کو بھی نظر آرہا ہے کہ آگے قیادت کا بحران پیدا ہونے جارہا ہے اور راستہ کھل رہا ہے۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو بھی اس بات کا احساس ہے اسی لئے انہوں نے بھی صفائی کرنے کا اعلان کردیا ہے، فاروق ستار اب اصلاحات کی طرف جارہے ہیں، انہوں نے اشارہ دیدیا ہے کہ اب ہمیں خود کو صاف رکھنا پڑے گا،فاروق ستار آج پیغام دے رہے تھے کہ ہمیں نہ بھولو، ہم بھی آپ کے ساتھ ہیں، ہمیں بھی کل پرسوں بلالینا ہم بھی کچھ بیان دیدیں گے، یہ ساری باتیں اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے کیلئے ہیں، اب وہ مرحلہ آرہا ہے کہ الطاف حسین کی توثیق کے بغیر ہی بہت سے کام ہوں گے۔ شہباز تاثیر کی بازیابی پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ شہباز تاثیر کی بازیابی کی خبر بہت اچھی ہے، بہت سے لوگ شہباز تاثیر کی بازیابی کی امید ہی چھوڑ چکے تھے،شہباز تاثیر کی والدہ آمنہ تاثیر نے ان مشکلات میں بہت ہمت کا مظاہرہ کیا، امید ہے یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو بھی بازیاب کروالیا جائے گا۔نجم سیٹھی نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے آنے کے ایجنسیوں کے ماحول اور طالبان مخالف اپروچ میں تبدیلی آئی ہے، اگر یہ تبدیلی نہ آتی تو آج بھی شہباز تاثیر رہا نہ ہوتے، شہباز تاثیر اس علاقے سے ملے ہیں جہاں طالبان کے بہت سے رہنمائوں اور ان کی فیملیوں کو سیٹل کیا گیا ہے، کوئٹہ شوریٰ کے لوگوں کے بھی اس علاقے میں ہونے کی بات کی جاتی تھی، اس علاقے میں کسی نے کس چیز کو ہلایا نہیں تھا اور ہر بندے کو تحفظ دیا ہوا تھا، ایسی جگہ سے ایک گروپ کو پسپا کر کے ایک قیدی کو نکالنے پر ایجنسیوں کو داد دیتا ہوں۔ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اختیار مرد کے پاس ہے، عورتوں کو یہ اختیار چھیننا پڑے گا لیکن یہ کوئی آسان کام نہیں بلکہ انقلابی کام ہے، پاکستان میں عورتوں کے حقوق کیلئے جنرل پرویز مشرف ،آصف زرداری اور نواز شریف نے اچھا کردار ادا کیا، خواتین مخالف قانون سب سے زیادہ ضیاء الحق کے دور میں آئے تھے۔ کراچی بدامنی کیس کی سماعت پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ عدالت میں پولیس کی کھنچائی کا معاملہ نیا نہیں ہے، افتخار محمد چوہدری کے زمانے سے پولیس کی کھنچائی ہورہی ہے کہ آپ کیا کررہے ہیں، بات سیدھی سی ہے کہ پولیس حکومت کو رپورٹ کرتی ہے اور حکومت اپنے لوگوں کو تحفظ دے رہی ہے، رینجرز مکمل کام کرناچاہتے ہیںاسی لئے انہوں نے پراسیکیوشن اور پولیس اسٹیشن کے اختیارات مانگے ہیں مگر انہیں یہ اختیارات نہیں ملیں گے، رینجرز نے یہ مطالبات دبائو ڈالنے کیلئے کیے ہیں، سندھ حکومت ڈاکٹر عاصم کو بچانے کیلئے رینجرز کو یہ اختیارات نہیں دے گی اور ہر قدم پر انہیں روکے گی۔