امتحان کے دن نزدیک آتے ہی طلباء وطالبات پڑھائی کے اوقات منظم کرنے کے لیے پرسنل اور ایجوکیشنل لائف میں بیلنس لانے کے حوالے سے خاصے فکر مند نظر آتے ہیں ۔تاہم صورتحال جب یہ ہو کہ مڈ ٹرم امتحان یا پھر کوئی اہم ٹیسٹ سر پر ہو اور آپ کےپاس پڑھنے کے لیے مشکل سےایک دن بھی نہ بچا ہو توایسی صورتحال میں وقت کی کمی کا رونا روتے کئی طلبہ وطالبات آپ نے بھی کمرہ امتحان میں دیکھے ہوں گے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کا شمار بھی انہی طلبہ میں ہوتا ہو لیکن کوشش کرکے وقت ضائع کرنے کی عادت سے پیچھا چھڑا کر مطالعہ کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت نکالنے کی جانب غور کریں۔ بہت سے طلبہ تدریس کے لیے غلط طریقوں کا انتخاب کرتے ہیں، جن میں مطالعہ کے لیے غلط جگہ مختص کرنا، مداخلت کرتا ماحول وغیرہ وغیرہ۔ لہٰذا آج ہم آپ سے کچھ ایسے طریقے شیئر کرنے جارہے ہیں، جو کم وقت میں زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
مقاصد کا تعین
مطالعہ سے قبل مقصد کا تعین کرنا ضروری ہے، یہ تعین آپ کے سیکھنے اور سمجھنے کے لیے کامیابی کی دلیل ثابت ہوگا۔ اس حوالے سے ٹائم مینجمنٹ ایکسپرٹ ویرنر تیکی کا قول آپ کی رہنمائی کرسکتا ہے،’طالبعلموں کو اپنی سمت کا تعین کر لینا چاہیے اور اس امر کا بھی بخوبی اندازہ ہونا چاہیے کہ اُن کی حقیقی خواہش کیا ہے؟‘ پڑھائی سے قبل آپ بھی اس بات کا تعین کرلیں کہ آپ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ آپ اس بات کا خود تجزیہ کرسکیں کہ آپ اپنے ٹاسک حاصل کرنے میں کامیاب رہے یا نہیں۔
ہر45منٹ بعد اسٹڈی بریک
کم وقت میں زیادہ مطالعہ کے لیے ضروری ہے کہ اسٹڈی بریک لیا جائے، کسی بھی مضمون کے مطالعہ کے دوران مستقل پڑھتے رہنا عموماً بیزار کردیتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ بھرپور طریقے سے پڑھائی کرتے ہوئے ہر 45منٹ میں5سے10منٹ کا وقفہ لیا جائے، اس وقفہ میں آپ فیملی اور دوست احباب کے ساتھ بات چیت کرسکتے ہیں یا پھر اسنیک وغیرہ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
فون بند کردیں
فون کا استعمال پڑھائی میں خلل ڈالتا ہے، یہ سیکھنے کے عمل میں رکاوٹ اور وقت ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔ لہٰذا 45منٹ کے ہر سیگمنٹ کے لیے فون آف کردیں، جب آپ 5سے10منٹ کا وقفہ لیں گے تو اس دوران آپ میسیج، ای میل یا سوشل نیٹ ورک پر فرینڈز پوسٹ دیکھ سکتے ہیں۔
Do not Disturb سائن
پڑھائی پر توجہ مرکوز رکھنے اور زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرنے کے لیےپرسکون ماحول اور یکسوئی ضروری ہے۔ والدین کا بھی فرض ہے کہ امتحان کے دوران بچوں کو پرسکون ماحول فراہم کریں۔ پڑھائی کے دوران کسی بھی قسم کی مداخلت سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کمرے کے باہرDo not Disturbکی تختی لگادیں۔ یہ عمل اسٹڈی روم میں آنے والوں کو محتاط کردے گا کہ وہ اندر آکر آپ کو ڈسٹرب نہ کریں۔
خود سے سوالات کریں
جب بھی کسی خاص چیز کے بارے میں پڑھیں یا اسے یاد کریں تو اسے بار بار دہرائیں۔ حاصل کی گئی معلومات سے متعلق خود سے سوالات کریں اور اپنی جگہ سے اُٹھ کر ٹہلنا شروع کردیں۔ سائیکولوجی میں پی ایچ ڈی پروفیسرجیک گروپیل کہتے ہیں کہ آپ جتنی حرکت کرتے ہیں اتنی زیادہ آکسیجن حاصل ہوتی ہے اور خون کا بہاؤ بھی بڑھ جاتا ہے۔ خون کا یہ بہاؤ پڑھائی کے دوران پیش آنے والےمسائل پر قابول پانےمیں مدد دیتا ہے۔ اس لیے پڑھائی کے دوران اپنے جسم کو متحرک بھی رکھیں۔
ٹیبل اور چیئر سے آغاز
اسٹڈی ٹائم بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ مطالعہ کے ہر سیشن کا آغاز ٹیبل چیئر سے کیا جائے۔ آپ اپنے تمام نوٹس، پینسل باکس، تحقیقی آلات اور تمام کتابوں کو میز پر رکھیں اور بیڈ کے بجائے چیئر پر بیٹھ کر مطالعہ کریں۔ لازمی نہیں کہ آپ چیئر پر مستقل بیٹھے رہیں، آپ نشست بدل بھی سکتے ہیں۔ دوسری جانب پڑھائی کے دوران ضروری متن کو ہائی لائٹر کی مدد سے نمایاں کرلیں، اہم موضوعات کی آؤٹ لائٹ بناتے ہوئے تعریفوں اور فارمولوں کی مدد سے مطالعہ کریں۔
کلیدی خلاصہ
جب آپ پڑھائی مکمل کرچکیں تو ضروری ہے کہ مطالعہ اور یاد کی ہوئی تمام چیزوں کوامتحان یا ٹیسٹ والے دن تک ذہن نشین رکھیں۔ اس کے لیے ایک صاف ستھری شیٹ لیں، اس میں پڑھے گئے مضامین کے تمام اہم نکات، خیالات اورواقعات پوائنٹس کی صورت میں درج کرتے چلے جائیں۔ یہ پوائنٹس آپ اپنے الفاظ میں لکھ سکتے ہیں۔ انھیں لکھنے کے بعد کتاب یا نوٹس سے تمام پوائنٹس کو ڈبل چیک کریں تاکہ آپ کو اطمینان ہوسکے کہ آپ نے مطالعہ کو اچھی طرح سمجھا ہے۔ مطالعہ کے سیشن کا یہ اختتام آپ کی پڑھائی کو مؤثر اور کامیاب بنانے کے لیے سب سے اہم ہے۔