پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے بھارتی پائلٹ کو انتہائی عجلت میں رہا کیا۔بھارت ہمیں لاشیں بھجوارہا ہے اور مسلسل گولہ باری سے ایل او سی کے دونوں طرف معصوم لوگوں کا قتل عام کررہا ہے اورہم اس سے امن پسندی کی توقع کئے بیٹھے ہیں ۔ گزشتہ چھ مہینوں میں حکومت نے ثابت کیا ہے کہ ان کے پاس کوئی وژن ، معاشی ایجنڈا اور آگے بڑھنے کاپروگرام نہیں ہے ۔ حکومت نے سو دن مانگے تھے ،کسی سیاسی جماعت نے حکومت کے لیے مشکل پید انہیں کی ۔ چھ ماہ گزر گئے لیکن حکومت کا حال یہ ہے کہʼʼ منزل نہیں معلوم اور چلاجارہا ہوںʼʼ ۔پلوامہ واقعے کے بعد حکومت کو اپنی صفائی پیش کرنے کی بجائے اس مظلوم قوم کی وکالت کرنی چاہیے تھی جس کی گردنوں پر 8لاکھ بھارتی فوجی سوار ہیں ۔ کشمیر میں فوجی مظالم کے خلاف پی ایچ ڈی ڈاکٹرز یونیورسٹیوں کو چھوڑ کر پہاڑوں پرچلے گئے ہیں اور کشمیریوں پر ہونے والے مظالم اور انڈین آرمی کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں ۔کشمیر میں سکھ اپنے گردواروں میں مسلمانوں کو پناہ دے رہے ہیں جب کہ عیسائی ، سکھ اور نچلی ذات کے ہندوبھارت سے بغاوت کر رہے ہیں ۔ بھارت میں درجنوں ریاستیں خود مختاری اور آزادی مانگ رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں اسلامک لایئر ز فورم کے صوبائی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی ،نائب صدر سپریم کورٹ بار خان افضل ، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینٹر مشتاق احمد خان نے بھی خطاب کیا جب کہ اس موقع پر ممبرقومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی ، سابق ممبر قومی اسمبلی شبیر احمد خان ، نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو اور دیگر قائدین بھی موجود تھے ۔ سینٹر سراج الحق نے کہاکہ فوج نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی پائیلٹ کو پکڑا لیکن حکومت نے اس کی رہائی میں جلد بازی کی ۔ایسے حالات میں صبر و تحمل اور مذاکرات کی ضرورت تھی حکومت کی جلدبازی کی وجہ سے ہمارے ہاتھوں میں کچھ نہیں رہا۔