کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہےکہ بھارت کا جارحانہ رویہ مودی سرکار کی سیاسی مجبوری ہے، مودی الیکشن تک کشیدگی برقرار رکھنا چاہتے ہیں، دنیا بھارت پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ کوئی جارحیت نہ کرے،پاکستان نے ٹھوس اقدامات بھی کئے اور ذمہ دارانہ رویہ بھی اختیار کیا جس کی دنیا معترف ہورہی ہے، مودی مقامی بیانیہ کھوچکے ہیں جارحیت کی تو بین الاقوامی بیانیہ بھی گنوابیٹھیں گے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر سے ملاقات بہت اچھی رہی،سعودی وزیرخارجہ پیر کے روز بھارت جائیں گے، ہم نے جو اقدامات کئے وہ عادل الجبیرکے ساتھ تحریری طور پر شیئر کئے ہیں،ہمارے کئے گئے اقدامات پر سعودی وزیرخارجہ مطمئن نظر آئے، میرے اپنے اندازے کے مطابق اگر بھارت مزید کچھ کرتا ہے تو غلطی کرے گا، بھارت نے جارحیت کی تو اسے عالمی سطح پر حمایت نہیں ملے گی، کشیدگی بڑھانے کا بھارت کو سفارتی سطح پر نقصان ہوگا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کالعدم تنظیموں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ نیشنل ایکشن پلان میں 2014ء میں کرچکا تھا مگر حکومت نے عملی جامہ نہیں بنایا، عمران خان کی حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ وہ اس معاملہ پر قومی اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنارہی ہے، بھارت کے دیئے گئے ڈوزیئر پر ان ہاؤس پراسس جاری ہے جیسے ہی یہ عمل مکمل ہوگا شیئر کریں گے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھارت کو مسلسل امن کا پیغام دے رہے ہیں مگر مودی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں ، پاکستان اور بھارت کے درمیان چھائے جنگ کے بادل تو بہت حد تک کم ہوگئے ہیں لیکن بھارت کی طرف سے دھمکی آمیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے مسلسل امن اور مذاکرات کا پیغام دیا جارہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے تھر میں خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر بھارت کو پیغام دیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے اسی لئے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ کو رہا کیا ۔