راولپنڈی (ساجد چوہدری ،اپنے نامہ نگار سے ) پنجاب حکومت نے اپنی جماعت کے سیاسی رہنما کو پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے ) راولپنڈی کا چیئرمین تو چھ ماہ قبل لگا دیا تھا مگر اس ادارے کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے ادارے کا بورڈ آف ڈائریکٹرز پچھلے تقریباً ایک سال سے غیرفعال ہے ، سابق رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین ملک ابرار کے جانے کے ساتھ ہی بورڈ آف ڈائریکٹرز غیرفعال ہو گیا تھا اس کے بعد نہ ہی بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہو سکا اور نہ ہی ادارے کیلئے کوئی بڑا فیصلہ ہو سکا ہے، فیصلہ سازی کا اختیار بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس ہوتا ہے ،بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بغیر ادارے کا بجٹ بھی پاس نہیں ہو سکے گا ، وزیراعلٰی پنجاب نے 6اکتوبر 2018ء کو پی ایچ اے راولپنڈی کا چیئرمین آصف محمود کو تو لگا دیا تھا مگر بورڈ آف ڈائریکٹرز مکمل نہیں ہو سکا ہے جس کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی اور گرینری کیلئے کوئی بڑا منصوبہ نہیں آسکا ہے ، پی ایس ڈی پی کیلئے نئی سکیمیں جانی ہیں اگر بورڈ آف ڈائریکٹرز ہو تو زیادہ بہتر طریقے سے نئی سکیمیں بن سکتی ہیں مگر اس حوالے سے کوئی خاص کام نہیں ہو رہا ہے ، چیئرمین پی ایچ اے آصف محمود کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سمری وزیراعلٰی پنجاب کے پاس پڑی ہے ، تمام ممبران کے نام بھجوائے جا چکے ہیں ، وزیرعلٰی کی منظوری کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز فعال ہو جائے گا ۔