• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عام طور پر دیکھا جائے تو ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کی تعداد کم دیکھنے میں آتی ہے۔ اگرچہ تنخواہوں کے معاملے میں صنفی امتیاز کا مسئلہ تقریباًہر شعبے میں ہے لیکن ٹیکنالوجی کا شعبہ اس حوالے سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے دیکھا جائے تو مرد ہی ٹیکنالوجی کی اعلیٰ ملازمتوں پر فائز نظر آتے ہیں۔ اسکولوں اور کالجوں میں بھی ٹیکنالوجی کے مضامین میں لڑکیوں کی تعداد بے حد کم دیکھنے میں آتی ہے۔ ایکسینچر اینڈ گرلز (Accenture and Girls) کی شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق، امریکا میں2025ء تک کمپیوٹنگ کے شعبے میں خواتین کی تعداد22فیصد یا اس سے کم ہوتی دیکھی جاسکتی ہے اور اگر یہی صورتحال کئی عرصے تک قائم رہی تو امکان ظاہر کیا جاسکتا ہے کہ خواتین کا ٹیکنالوجی کے شعبے میں کردار نہ ہونے کے برابر رہ جائے گا۔ تاہم پچھلے چند سالوں سے ہائی اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیاں اس صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسکول اور کالجز میں اساتذہ کی بڑی تعداد لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کو بھی ٹیکنالوجی کے میدان میں کیریئر بنانے کے مشورے دیتی ہے۔ لڑکیاں بھی ہر برس ان تمام شعبوں میں نت نئے تجربات کرکے دنیا بھر کے ممالک میں اپنا نام روشن کررہی ہیں۔ اگر آپ بھی ٹیکنالوجی شعبے میں اپنا کیریئر بنانا چاہتی ہیں تو آج کا مضمون آپ کے لیے ہی ہے۔ اس میںہم آپ کو ٹیکنالوجی کے حوالے سےچند ایسے بہترین کیریئر سے متعلق معلومات فراہم کررہے ہیں، جو اس شعبے میں کامیاب مستقبل کی جانب آپ کی رہنمائی کرسکتے ہیں ۔

ویب ڈیزائننگ

ویب ڈیزائننگ کے شعبے کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ خواتین کے لیے بھی اس میدان میں کامیابی کے در کھلے ہیں، بس ضرورت ہے تو صرف آپ کے تخلیقی اور تکنیکی رجحان کی۔ اس شعبے میں کیریئر بنانےاور ویب ڈیزائننگ کورس کرنےکے لیے کم ازکم میٹرک یا ایف اے تک تعلیم ضروری ہے۔ ویب ڈیزائننگ کا بنیادی کورس3ماہ کا ہوتا ہے۔ اس کے بعددوسرے مختلف اور اعلیٰ کورسز اضافی مدت پر مبنی ہوتے ہیں۔ یہ کورسز ملک بھر میں نجی اور سرکاری اداروں میں کروائے جاتے ہیں، بصورت دیگر کتابیں، آن لائن کورسز اور یوٹیوب ویڈیوز بھی اس سلسلے میں آپ کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔

ویب ڈویلپر

ویب ڈویلپر اورویب ڈیزائنر کی خدمات تقریباًایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔ اکثر اداروں میں یہ دونوں کام بظاہر ایک ہی فرد انجام دے رہا ہوتا ہے۔لیکن بنیادی طور پر ویب ڈیزائنر کا کام ویب سائٹس کا لے آؤٹ تیار کرنا جبکہ ویب ڈویلپر کا کام پروگرامنگ کے ذریعے ویب سائٹ کے تمام پروگرام ترتیب دیناہوتا ہے۔ ایک کامیاب ویب ڈویلپر کوHTML, PHP, JavaScript, CSS, XMLپر عبور حاصل ہونا چاہئے۔ پروفیشنل ویب ڈویلپر کو اضافی کمپیوٹر لینگویج اور سافٹ ویئر میں مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کو بھی ایسا لگتا ہے کہ آپ اسکرپٹنگ، کوڈنگ اور ڈویلپنگ میں مہارت رکھتی ہیں تو آپ اس شعبے میںایک کامیاب مستقبل بنا سکتی ہیں۔

سوفٹ ویئر انجینئر

سوفٹ ویئر انجینئرکوسوفٹ ویئر ڈویلپربھی کہا جاتا ہے۔ ایک سوفٹ ویئر انجینئر کی ذمہ داریوں میں کمپیوٹر میں چلنے والے کسی بھی سوفٹ ویئر کی ڈیزائننگ، ڈویلپمنٹ،مینٹیننس، ٹیسٹنگ اور تشخیص کا کام شامل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی ایسی چیز جو سوفٹ ویئر کے افعال پر مشتمل ہوتی ہے، اسے بھی دیکھنا ہوتا ہے۔ ملٹی ٹاسکنگ کرنے والی خواتین اس شعبے میں بہتر طریقے سے کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔

آئی ٹی پروجیکٹ منیجر

یہ عہدہ ان لوگوں کے لیے ہے جو آئی ٹی میں تجربہ رکھنے کے علاوہ لیڈرشپ کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک میں آئی ٹی پروجیکٹ منیجر کسی بھی ادارے کوترقی دینے اور مختلف پروجیکٹس کو وقت پر مکمل کرنے سے متعلق تمام ترخدمات سرانجام دیتا ہے۔ پروجیکٹ منیجر، کمپنی میں بننے والے پروجیکٹس کے لیے ٹیم کی نگرانی اور بہتر طریقے سے کام کو مکمل کرنے سے متعلق منصوبہ بندی کرتا ہے۔ اگر آپ کو بھی ایسا لگتا ہے کہ آپ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تجربہ رکھنے کے ساتھ ساتھ قیادت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں تو یہ شعبہ آپ کے لیے کامیاب مستقبل کی ضمانت ثابت ہوسکتا ہے۔

کمپیوٹر پروگرامنگ

اکثر لوگوں کی رائے کے مطابق، مردوں کے مقابلے میں خواتین بہتر انداز میں کھوج لگاسکتی ہیں۔ ان کے ذہن میں کیا ہوا، کیوں ہوا اور کیسے ہوا جیسے سوالات مردوں کی نسبت زیادہ اُٹھتے ہیں۔ اس ضمن میں یہ بات خوش آئند تصور کی جاتی ہے کہ خواتین کمپیوٹر مکینزم کو بھی بہتر انداز میں سمجھ سکتی ہیں۔ اگر لڑکیوں کی کمپیوٹر پروگرامنگ جیسے شعبوں میں حوصلہ افزائی کی جائے تو وہ دن دور نہیں جب مردوں کی نسبت اس شعبے میں عورتوں کا تناسب زیادہ دیکھا جائے گا۔ کمپیوٹر پروگرامنگ ایک ایسا شعبہ ہے جس کی مانگ دور جدید میں سب سے زیادہ تصور کی جاتی ہے۔ ملک کے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں مختلف مدت کے کمپیوٹر پروگرامنگ کورسز، ڈگری پروگرام اور ڈپلومہ کورسز کروائے جاتےہیں۔ خواتین اس شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرسکتی ہیں ۔

تازہ ترین