• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیمبر آف کامرس بارسلونا کے الیکشن کی تیاریاں

چیمبر آف کامرس بارسلونا کے الیکشن کی تیاریاں
ہسپانوی نمائندگان اور رامون ماسیا گروپ کے ایگزیکٹیو ممبرز کا گروپ فوٹو

70کی دہائی میں پاکستانی کمیونٹی نے بہتر مستقبل کے قیام کے لیے صوبہ کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا میں ملازمت و مزدوری کے ساتھ کاروباری زندگی کا آغاز کیا ،یہاں ایسے پاکستانی بھی موجود ہیں ،جنہوں نے اپنی کامیاب زندگی کا آغاز تومحنت مزدوری سے کیا لیکن بعدازاں کاروبار سے منسلک ہوگئے۔پاکستانیوں نے اسپین میں رہتے ہوئے ٹیلی فون کال سینٹرز ، جنرل اسٹورز ، فروٹ اور سبزی کی دکانیں ، ریسٹورنٹس اور تعمیرات کے شعبے میں خوب نام اور مقام بنایا، جس کی وجہ سے مقامی کمیونٹی کے ساتھ اچھے تعلقات کی بنیاد پڑی ۔پاکستانی کمیونٹی مقامی سیاست میں آئی تو ہسپانوی سیاسی پارٹیوں ، سو شلسٹ ، پوئیدیموس ، پاپولر پارٹی ، گرین پارٹی اور دوسری پارٹیوں کی طرف سے الیکشن کا حصہ بنے، تاہم پاکستانی کمیونٹی کے اُمیدوار ابھی تک کوئی سیٹ جیت تو نہیں سکے، لیکن ہسپانوی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے پاکستانی کمیونٹی کے افراد کو الیکشن کا امیدوار بنایا جانا،کمیونٹی کے وجود کو تسلیم کرنے کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔پاکستانی بزنس مین کمیونٹی کے پاس ایسا کوئی پلیٹ فارم نہیں تھا کہ جس پر وہ اپنے حقوق کی آواز بلند کر تے۔ تاہم آج موجودہ بارسلونا چیمبر آف کامرس ایسا ادارہ ہے جہاں بزنس مین اپنی بات کر سکتے ہیں ،لیکن یہاں پاکستانیوں کی نمائندگی نہیں تھی ۔بارسلونا چیمبر آف کامرس نے پاکستانیوں کی کاروباری زندگی میں موجودگی کو مانتے ہوئے فیصلہ کیا پاکستانی کمیونٹی کے کسی نمائندے کو بارسلونا چیمبر آف کامرس میں بھی نمائندگی دی جائے جس کے تحت تعمیرات ، موبائل ، کال سینٹر اور ٹیکسی سیکٹر سمیت دوسرے شعبوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے پاکستانی نژاد چوہدری ثاقب طاہر کو منتخب کیا گیا ،چیمبر آف کامرس کے رامون ماسیا گروپ کی طرف سے منتخب کئے چوہدری ثاقب چونکہ پہلے پاک فیڈریشن کے صدر بھی ہیں اور اس فیڈریشن کے ممبران میں تقریباً پاکستانی بزنس کمیونٹی ہی بطور ممبرز موجود ہے ۔ چیمبر آف کامرس بارسلونا میں کچھ گروپس کام کرتے ہیں جو اپنے اپنے پلیٹ فارم سے امیدواروںکو میدان میں اتارتے ہیں اور ان کو آن لائن اور از خود پولنگ ڈیسکوں پر جا کر ووٹ کاسٹ کئے جاتے ہیں ۔

چیمبر آف کامرس بارسلونا کے الیکشن کی تیاریاں
چوہدری ثاقب طاہر، امیدوارچیمبرآف کامرس بارسلونا

ان دنوں چیمبر آف کامرس بارسلونا کی انتخابی مہم شروع ہو چکی ہے اور مئی 2019کے پہلے ہفتے ووٹ کاسٹ ہوں گے۔ چوہدری ثاقب طاہر کا تعلق گجرات کے گاؤں کٹھالہ سے ہے ، ثاقب طاہر سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیںاورا سپین میں سیاسی اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ، بارسلونا کی متعدد ہسپانوی ایسوسی ایشنز کے ممبر ہیں اور پاکستانیوں کی آواز بن کر مختلف اداروں میں پہنچ جاتے ہیں ، پاکستان سے بارسلونا کے لئے قومی ایئر لائن کی براہ راست پروازوں کا آغاز اور بارسلونا میں قونصلیٹ آفس کے قیام کی بھر پور کوششیں اور ان کوششوں میں کامیابی چوہدری ثاقب طاہر کی خاص پہچان ہیں ، رامون ماسیا گروپ کی طرف سے ثاقب طاہر کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو بھی میدان میں اتارا گیا ہے ، ایک گروپ نے ثاقب طاہر کو جب کہ بارسلونا چیمبر آف کامرس کے ہی ایک دوسرے گروپ نے ایک اور پاکستانی نژاد امانت کو جنرل ا سٹور سیکٹر کے لئے اپنا امیدوار منتخب کیا ہے جسے صرف جنرل اسٹورز کے مالکان ووٹ ڈالیں گے ، پاکستانی کمیونٹی چاہتی ہے کہ دونوں پاکستانی امیدوار یہ الیکشن جیت کر ہماری نمائندگی کریں اور ہمارے حقوق کی آواز بارسلونا چیمبر آف کامرس کے پلیٹ فارم پر اٹھائیں ،کیونکہ دونوں امیدواروں کے حلقے بھی الگ الگ ہیں اور گروپس بھی علیحدہ علیحدہ ہیں ،لہذا دونوں جیت سکتے ہیں ، یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ دونوں پاکستانی امیدواروں کا آپس میں کوئی مقابلہ نہیں ہے اور دونوں کے لیے جیتنے کی راہ ہموار ہے۔ پاکستانی کمیونٹی چیمبر آف کامرس کے انتخابات میں دو پاکستانیوں کی بطور امیدوار نامزدگی کو خوش آئند قرار دے رہی ہے کیونکہ اس طرح بارسلونا کے سب سے بڑے ادارے میں پاکستانیوں کی نمائندگی موجود ہو گی ۔ بارسلونا میں ہونے والی ورلڈ موبائل کانگریس ، فیریا ، فیسٹیولز اور بزنس سے جڑی تمام نمائشیں بارسلونا چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ہی منعقد ہوتی ہیں لہذا دو پاکستانیوں کا بارسلونا چیمبر آف کامرس میں ہونا پاکستان اورا سپین کے درمیان بزنس اور ٹورازم کو فروغ دینے میں اعلیٰ کردار ادا کر سکتا ہے ۔جس گروپ نے چوہدری ثاقب طاہر کو اپنا امیدوار بنایا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں امیدہے کہ ثاقب طاہر جیت جائیں گے، لیکن اگر وہ نہ بھی جیتےتو ہم اپنی باقی جیتی ہوئی سیٹوں کے تناسب سے ثاقب طاہر کو کسی بھی ایگزیکٹو پوسٹ پر تعینات کردیں گے کیونکہ ہم پاکستانیوں کو اپنے ادارے میں نمائندگی دینا چاہتے ہیں ۔اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے نوجوان تعلیمی میدان میں آگے ہیں اب پاکستانی نوجوان یہاں وکلاء ، ڈاکٹر اور دوسرے سرکاری شعبوں میں بھی پہنچ گئے ہیں جس سے یہ کہنا قطعاً غلط نہیں ہوگا کہ چوہدری ثاقب طاہر کی طرح کے دوسرے پاکستانی اپنے ملک و قوم کا وقار بلند کرنے میں میدان عمل میں کامیابی سے اتر رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب برطانیہ کی طرح اسپین میں بھی پاکستانی نژاد ممبرز پارلیمنٹ ، وزراء اور وزیر اعلیٰ بنیں گے۔

تازہ ترین