• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرائسٹ چرچ سانحہ قابل مذمت،دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیںہوتا، سیاسی، مذہبی و سماجی رہنما

لندن/ برمنگھم/ مانچسٹر (سعید نیازی/ ساجد علی/ نمائندہ جنگ) رگبی کے سابق میئر کونسلر جیمز شیرا (ستارہ پاکستان) اور لندن کی سماجی شخصیت شیخ سربلند نے سانحہ نیوزی لینڈ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہماری تمام ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور جس طرح سے قاتل نے معصوم نمازیوں کا قتل عام کیا اس طرح تو کوئی جانوروں کو بھی نہیں مارتا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار شخص کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شکر ہے کہ بنگلہ دیش ٹیم اس سانحہ میں محفوظ رہی۔ اسی طرح کے ایک حملے میں سری لنکا کی ٹیم لاہور میں محفوظ رہی تھی لیکن اس کے بعد بین الاقوامی کھیلوں کی ٹیموں نے پاکستان جانا بند کردیا تھا، کیا اب کھیلوں کی ٹیمیں نیوزی لینڈ جانا بھی چھوڑ دیں گی۔ علاوہ ازیں برمنگھم میں کمیونٹی رہنمائوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد پر نماز جمعہ کے آنے والے نمازیوں پر دہشت گرد کے حملہ سے50انسانی جانوں کی شہادتوں اوردرجنوں زخمیوں پر جہاں پوری دنیا غم سے نڈھال ہے، وہاں برطانیہ کے شہر برمنگھم میں بھی کمیونٹی سخت پریشان ہے اور اس دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ انٹر نیشنل مسلم فورم کے چیئرمین صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی نے اس دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مساجد امن و سلامتی کی جگہیں ہیں، اب وہ بھی دہشت گردوں سے محفوظ نہیں ہیں۔ ورلڈ مسلم فیڈریشن کے ڈائریکٹر علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے کرائسٹ چرچ کی النور مسجد پر دہشت گردی نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ برطانوی مسلمان اور ہر مکاتب فکر کے افراد شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ یہ واقعہ نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کے صدر راجہ اسحق صابر، پیپلز پارٹی مڈ لینڈ کے صدر چوہدری شاہ نواز، سینئر نائب صدر مرزا اختر محمود، قیوم راجہ، واجد برکی، ارشاد عزیز، مسلم لیگ ن مڈ لینڈ کے صدر راجہ امجد خان، مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کے صدر محفوظ مغل، ملک فتح خان، صاحبزادہ فاروق القادری، چوہدری عارف، جامع مسجد ہارونیہ کے خلیفہ صفدر حسین ہارونی، علامہ محمد فرید ہارونی، پیر طیب الرحمن قادری، راجہ جاوید اقبال انکروی، امیر ملت مسجد کے خطیب سید رشید شاہ، سابق میئر حکومت محمد سعید مغل ایم بی ای، عرفان افضل بٹ، عثمان افضل، پیپلز ایکشن کمیٹی کے کنوینر الحاج راجہ گلتاسب خان، سابق مشیر حکومت چوہدری منظور حسین گافا اور دیگر نے شدید الفاظ میں مذمت کی مانچسٹر کی مختلف مساجد میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر نمازِ جمعے کے دوران آسٹریلوی نسل پرست برینٹ ٹیرنٹ کے حملہ میں 49مسلمانوں کے جاں بحق ہونے کی نارتھ ویسٹ برطانیہ کے کمیونٹی رہنماؤںو مختلف آرگنائزیشنوں سیاسی و سماجی رہنماؤں کی طرف سے شدید مذمت کی گئ۔ مانچسٹر میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں ہر شخص کی زبان پر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملے کے مذمتی و تشویش بھرے الفاظ تھے، مختلف کمیونٹی رہنماؤں و علما کرام نے کہا کئ دہائیوں سے مغربی میڈیا میں بڑی باریک بینی سے نفرتوں کے بیچ بُوئے جا رہے ہیں،اسلامو فوبیا پر کوئی مؤثر قانون سازی نہیں ہورہی، آئے روز اخبارات میں نسل پرستانہ حملوں کی خبریں و سوشل میڈیا پر ویڈیوزاَپ لوڈ کی جاتی ہیں حالیہ جنگوں میں تین ملین مسلمان جاں بحق ہو چکے ہیں جنھیں جدید مغربی اسلحے سے جاں بحق کیا گیا لیکن قاتل و مقتول کا سارا خوف و ملبہ مسلمانوں پر ڈالا جاتا ہے، نیوزی لینڈ میں حملہ آور نے جس طرح لائیو فلم بنائی اور اپنی گن پر جو تحریر لکھی وہ ایک حادثہ نہیں بلکہ مسلسل نفرت و شرانگیزی کا ایک تسلسل ہے جو کبھی ہمیں امریکن صدر کی انتخابی تقریروں میں سُننے کو ملتا ہے کبھی ٹوئٹ پر کبھی رنگ و نسل کی بنیاد پر مسلمان ملکوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کی شکل میں کبھی عالمی فورموں پر تمام مسلمانوں کو دہشت گردی کا ذمہ دار قرار دے کر کبھی برطانیہ و آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں انتہا پسند سیاسی جماعتوں کو میدان میں اُتار کر گلی محلوں میں مسلمانوں کے خلاف جلسےو جلوس کروائےجاتے ہیں مغربی ممالک میں آباد کروڑوں مسلمان نیوزی لینڈمیں دوران عبادت ایک نسل پرست و انتہا پسند دہشت گرد کے ہاتھوں 49 مسلمانوں کے جاں بحق ہونے پر سخت پریشان ہیں مانچسٹر کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کے دوران امن و سلامتی و جاں بحق ہونے والوں کے لیے دُعائیں کروائی گئیں کمیونٹی رہنماؤں نے مغربی معاشروں میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
تازہ ترین