• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی پولیس 3 اہلکاروں کے قتل کا سراغ نہ لگاسکی، آئی جی شدید برہم

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی پولیس صادق آبادچوک میں نامعلوم شخص کی فائرنگ سے شہیدہونے والے اپنے تین ساتھیوں کے قاتل کاسراغ نہ لگاسکی۔ ذرائع کے مطابق ملزموں کی عدم گرفتاری پرآئی جی پولیس پنجاب امجدجاویدسلیمی نے سخت برہمی کااظہارکیاہے اوراس حوالے سے انہوں نے گذشتہ روز راولپنڈی پولیس کے سینئرافسروں سے رابطہ کرکے اب تک ہونے والی پیش رفت بارے دریافت کیااورکسی قسم کی پیش رفت نہ ہونے پرشدید ناراضگی کااظہارکیا۔انہوں نے راولپنڈی پولیس کے افسروں کی سرزنش کی اورحکم دیاکہ ملزم کاسراغ لگاکراسے ہرصورت گرفتارکیاجائے۔21فروری کی رات صادق آبادچوک میں پتنگ بازی روکنے کیلئے لگائی گئی پکٹ پرایک نامعلوم درازقدمسلح شخص کی فائرنگ سے 52سالہ سب انسپکٹرمحمداکرم ولدعزیر، 33 سالہ ٹی سب انسپکٹرقمرصادق ،37سالہ ہیڈ کانسٹیبل ساجد،26سالہ کانسٹیبل شہزادمحبوب،40سالہ کانسٹیبل زعفران ولدمحمدخان اور 50سالہ راہ گیرمحمدنسیم ولد محمد یعقوب زخمی ہوگئے تھے بعدازاں اکانسٹیبل زعفران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ کچھ روزبعدہیڈ کانسٹیبل ساجد اوردوروزپہلے سب انسپکٹرمحمداکرم بٹ بھی خالق حقیقی سے جاملے ۔لیکن 3ہفتوں سے زیادہ وقت گزرنے کے باوجودپولیس ملزم کاسراغ نہیں لگاسکی ۔ذرائع کاکہناہے کہ پولیس کواسی دن جائے وقوعہ سے قریب ایک گھرکے باہرلگے کلوزسرکٹ ٹی وی کیمروں سے ملزم کی فوٹیج مل گئی تھی لیکن پولیس تاحال اس کی شناخت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ راولپنڈی پولیس نے اس کیس کوزیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا جس کی وجہ سے ملزم کوٹریس کرنے میں کامیابی نہیں مل سکی۔ ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ پولیس کی عدم توجہ کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ تفتیشی ٹیم میں دوسب انسپکٹروں ایک اے ایس آئی اور4کانسٹیبلوں کوشامل کیاگیاہے جن کی نگرانی ایس ایچ اوتھانہ صادق آبادکے سپردکی گئی جب کہ تفتیش میں تاحال کسی سینئرپولیس افسرکوکوئی ٹاسک نہیں دیاگیا۔تفتیشی ٹیم نے 25دنوں میں محض 6ریکارڈیافتہ افرادسے پوچھ گچھ کی ہے ۔تین پولیس ملازمین کی شہادت اورملزم کی عدم گرفتاری کے باعث پولیس فورس کامورال انتہائی ڈاؤن ہے جب کہ راولپنڈی سینئر پولیس افسران محض اپنے دفاترمیں میٹنگیں کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
تازہ ترین