کراچی (اسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ سیل) سندھ ہائیکورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آباد منتقل کرنے کے بینکنگ کورٹ کے فیصلے پر حکمِ امتناع دینے کی آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فریقین کو سننے کے بعد حکم امتناع کی درخواست پرفیصلہ کرینگے ۔ تاہم عدالت نے آصف زرداری اور انکی ہمشیرہ فریال تالپور کی حفاظتی ضمانتیں 10 روز کیلئے منظور کر لیں۔ ضمانت کے دستاویزات پر دستخط کے موقع پر سابق صدر نے شعر بھی کہا۔ ’’کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں، اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔‘‘ دوران سماعت چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ اگر آپ کولگتا ہے کہ یہ غلط ہورہا ہےتوآپ سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کیوں نہیں کرتے؟ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس عمر سیال پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کیخلاف سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی اپیلوں کی سماعت کی اور اس سلسلے میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی طرف سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔ فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ بینکنگ کورٹ میں چیئرمین نیب نے کیس منتقلی کی درخواست دائر کی،سپریم کورٹ نے اس کیس کو راولپنڈی منتقل کرنےکا کہا ہی نہیں تھا،نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی،سپریم کورٹ نے کیس ٹرانسفر کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا۔