پارک لین کمپنی اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کے صاحبزادے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے، آصفہ بھی بلاول کے ساتھ ہیں۔
آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے نیب تفتیش کا آغاز ہوگیا ہے،آصف زرداری اوربلاول سے تفتیش کے دوران آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول کے خلاف 4ریفرنسزکی تفیشی ٹیموں کو2 ٹیموں میں تقسیم کیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق تفتیش کے لیے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو نیب کی عمارت میں الگ الگ کردیا گیا ہے، دونوں سے الگ الگ ٹیمیں سوالات کر رہی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیموں میں مجموعی طور پر 16افسران شامل ہیں، جبکہ 4 کیس افسران کیسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ نیب کی ٹیمیں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے سوالات کر رہی ہیں اور انہیں ایک سوالنامہ بھی جاری کیا گیا ہے، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی دونوں تفتیشی ٹیموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری سے 5 افسران جبکہ آصف علی زرداری سے 11 افسران سوالات کررہے ہیں۔
اس سے قبل نیب کے ہیڈکوارٹر آنے کے موقع پر پیپلز پارٹی کی قیادت سے اظہار یکجہتی کے لیے جیالے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے۔
اس موقع پرکارکنوں نے وفاقی حکومت اور شیخ رشید کے خلاف نعرے لگائے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
آگے بڑھنے سے روکنے پر نادرا چوک پر جیالوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، پولیس نے پیپلزپارٹی کے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
آصف زرداری اور بلاول کی نیب ہیڈ کوارٹر ز آمد کے موقع پر اطراف میں سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا گیا ہے۔