لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے شہباز شریف کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہیں کی۔
سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے شہباز شریف زیادہ دیر بیٹھ نہیں سکتے۔
جس پر عدالت نے شہبازشریف کو کمرۂ عدالت سے جانے کی اجازت دے دی۔
عدالت نے حاضری لگنے کے بعد شہباز شریف کے ساتھ حمزہ شہباز کو بھی جانے کی اجازت دے دی۔
اس موقع پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ آپ جاتے ہوئے اپنے وکلاء کے علاوہ جو دیگر لوگ ساتھ آئے ہیں انہیں بھی لے جائیں۔
عدالت نے عملے کو ہدایت کی کہ جو لوگ عدالت میں شور شرابا کر رہے ہیں انہیں کان سے پکڑ کر باہر نکال دیا جائے۔
عدالت سے جانے کی اجازت ملنے کے بعد شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز عدالت سے روانہ ہوگئے۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی لاہور کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
بعد میں سماعت کے دوران عدالت میں آشیانہ اقبال اسکینڈل میں گواہ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عاطف خان کا بیان ریکارڈ کیا گیا، جبکہ رمضان شوگر ملز کیس میں ملزمان کے وکیل کو مطلوبہ دستاویزات مہیا کر کے درخواست نمٹا دی گئی۔
آئندہ سماعت پر رمضان شوگر ملز کیس میں ملزمان شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔
لاہورکی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اسکینڈل اوررمضان شوگر ملز کیسوں کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر دو گواہوں کو دوبارہ طلب کر لیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء کا ساتھی وکلا کے ساتھ رویہ بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی۔